‘’’بے بنیادالزامات کے ذریعے میرے قلم کو کبھی خاموش نہیں کیاجا سکتا‘‘ منی لانڈرنگ کے الزامات پر صحافی رعنا ایوب کادوٹوک بیان

نئی دہلی(ایجنسی) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سماجی کاموں اور کووِڈ ریلیف کے لیے لوگوں سے جمع کی گئی رقم کی مبینہ منی لانڈرنگ کے لیے دائر کی گئی چارج شیٹ میں صحافی رعنا ایوب کو بھی نامزد کیا ہے، جوکہ نریندر مودی حکومت کی سخت ناقد ہیں ۔ ان دنوں وہ ایک پروگرام میں شرکت کے لیے امریکہ گئی ہوئی ہیں،انہوں نے وہیں سے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ’’ اس طرح کے الزامات سے میرے قلم کوکبھی خاموش نہیں کیاجاسکتا۔‘‘
ایوب نے کہا، "میرا قلم کبھی خاموش نہیں رہ سکتا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ میں نے کل امریکہ میں،’ بھارت میں آزاد صحافت پر حملے پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ میں ملک میں پسماندہ لوگوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانا چاہتی ہوں‘اوریہ جاری رہے گا۔ مجھے بس یہی کہنا ہے۔‘‘
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ رعنا ایوب نے اپریل 2020 میں کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ ’کیٹو ‘پر تین مہمیں چلائیں، پہلا COVID-19 لاک ڈاؤن شروع ہونے کے ایک ماہ بعد اور تقریباً 2.69 کروڑ روپے جمع ہوئے۔
تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ ایوب نے فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ، یا ایف سی آر اے کی اتھارٹی کے ساتھ اندراج کیے بغیر بیرون ملک سے رقم حاصل کی، جو کہ ہندوستان کا نگراں ادارہ ہے اور ساتھ ہی ملک سے باہر سے آنے والے عطیات کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ایک اصولی کتاب کے طور پر کام کرتا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ عطیات ایوب کے والد اور بہن کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کیے گئے تھے، اور بعد میں ان کے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ اس نے 50 لاکھ روپے کا فکسڈ ڈپازٹ جمع کرایا ہے اور 50 لاکھ روپے نئے اکاؤنٹ میں منتقل کیے ہیں۔ ای ڈی نے کہا کہ سماجی بہبود کے کاموں کے لیے صرف 29 لاکھ روپے کا استعمال کیا گیا۔ ای ڈی نے الزام لگایا کہ ایوب نے ان فنڈز کو غیر توجہ شدہ شکل میں ظاہر کرنے کی کوشش کی کیونکہ اس نے انہیں عوام سے حاصل کیا تھا، لیکن اس کا مقصد فکسڈ ڈپازٹ بنانا اور اپنا بینک بیلنس بڑھانا تھا۔
ای ڈی نے کہا کہ ایوب نے آسام، بہار اور مہاراشٹر میں امدادی کاموں کے نام پر فنڈ اکٹھا کیا تھا، جس سے کووڈ سے شدید متاثر لوگوں، کچی آبادیوں اور کسانوں کی مدد کی گئی تھی۔ ای ڈی نے کہا کہ جب اس سال فروری میں ایوب کے اثاثوں کو ضبط کیا گیا تو پتہ چلا کہ اس نے پی ایم کیئرس فنڈ اور چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں کل 74.50 لاکھ روپے جمع کرائے تھے۔
رعنا ایوب جوکہ ’’ حکمران بی جے پی کی سخت ناقد ہیں‘‘ نے منی لانڈرنگ کے الزامات کو انہیں بدنام کرنے کی مہم قرار دیاہے۔ ایوب نے کہا،’’یہ سچ نہیں ہے کہ مجھے یا دو نامزد بینک کھاتوں سے کوئی غیر ملکی عطیہ موصول نہیں ہوا، کیونکہ تمام عطیات پہلے کیٹو کے بینک اکاؤنٹ میں موصول ہوئے تھے، جو امداد کے لیے ہندوستانی کرنسی میں نامزد کھاتوں میں رقوم بھیجیں گے۔ میری ہدایات کیٹو کو تھیں کہ جو بھی رقم غیر ملکی کرنسی میں ملی ہے، وہ عطیہ دہندگان کو واپس کردی جائے اور امدادی کام صرف ملکی امداد سے کیاجائے۔‘‘
ایوب کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ ایک ایف آئی آر پر مبنی ہے جو اتر پردیش کی غازی آباد پولیس نے ستمبر میں ہندو آئی ٹی سیل نامی ایک این جی او کے بانی اور غازی آباد کے اندرا پورم کے رہائشی وکاس سنکرتیان کے ذریعہ درج کروائی تھی۔

Comments are closed.