ٹوئٹرکامالک بنتے ہی ایلون مسک نے کیابڑافیصلہ،سی ای اوپیراگ اگروال اورسی ایف اونیڈسیگل کی کمپنی سے چھٹی

آن لائن نیوزڈیسک
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرتے ہی بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کے مالک بننے کے بعد ٹوئٹر کے سی ای او پیراگ اگروال اور سی ایف او نیڈ سیگل کو کمپنی سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ خبر یہ بھی ہے کہ انہیں کمپنی کے ہیڈ کوارٹر سے بھی نکال دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مسک نے ٹویٹر کے سی ای او پیراگ اگروال، سی ایف او نیڈ سیگل اور قانونی امور کی پالیسی کے سربراہ وجیا گڈے کو کمپنی سے برطرف کر دیا ہے۔ اس سے قبل مسک نے ان پر اور ٹوئٹر پر الزام لگایا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں سرمایہ کاروں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے ٹویٹر کے ساتھ معاہدہ مکمل کیا تو اگروال اور سیگل دفتر میں موجود تھے۔ تاہم اس فیصلے کے حوالے سے ٹوئٹر، ایلون مسک یا کسی اہلکار کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیاہے۔
اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ایلون مسک کے ٹوئٹر کے مالک بنتے ہی کمپنی کے ملازمین کی بڑی تعداد کی چھٹی ہو سکتی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے انٹرویوز اور دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسک کے ٹویٹر خریدنے کے بعد کمپنی کے 75 فیصد ملازمین کو برطرف کیا جا سکتا ہے۔

ٹوئٹر خریدنے کا سودا کب اور کیسے مکمل ہوا؟
ایلون مسک نے رواں سال 13 اپریل کو ٹوئٹر کی خریداری کا اعلان کیا تھا۔ اس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 44 بلین ڈالر میں 54.2 ڈالر فی شیئر کے حساب سے خریدنے کی پیشکش کی تھی۔ لیکن اس وقت سپیم اور جعلی اکاؤنٹس کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاہدے کو روک دیا گیا تھا۔ بعد ازاں 8 جولائی کو مسک نے اعلان کیا کہ وہ معاہدہ توڑ دیں گے۔ اس کے خلاف ٹوئٹر نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ اس کے بعد اکتوبر کے اوائل میں مسک نے اپنا موقف بدلا اور دوبارہ معاہدہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ دریں اثناء ڈیلاویئر کی ایک عدالت نے اس معاہدے کو 28 اکتوبر تک مکمل کرنے کا حکم دیا۔ عدالتی حکم کے مطابق 28 اکتوبر تک ڈیل مکمل کر لی گئی۔

Comments are closed.