میٹا نے 11 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا،فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا – معذرت

بصیرت نیوزڈیسک
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے 11 ہزار سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا پلیٹ فارمز انکارپوریشن اس معاملے سے واقف لوگوں کے مطابق بدھ کو اپنی کمپنی میں بڑے پیمانے پر کارکنوں کو فارغ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا کمپنی نے یہ کارروائی کمپنی کی آمدنی میں کمی کے بعد کی ہے۔ میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے آج ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ میں میٹا کی تاریخ میں کچھ مشکل ترین تبدیلیاں شیئر کر رہا ہوں۔ میں نے اپنی ٹیم کا سائز تقریباً 13% کم کرنے اور اپنے 11,000 سے زیادہ باصلاحیت ملازمین کو کمپنی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
زکربرگ نے کہا، "ہم اخراجات میں کمی کر کے اور Q1 کے ذریعے اپنی خدمات حاصل کرنے کے فریز کو بڑھا کر ایک زیادہ موثر کمپنی بننے کے لیے کئی اضافی اقدامات کر رہے ہیں۔” اتنے بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی بڑے بجٹ میں کٹوتی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کمپنی کو یہ قدم ڈیجیٹل اشتہارات کی آمدنی میں تیزی سے سست روی کی وجہ سے اٹھانا پڑا ہے۔
برطرف کیے جانے والے ملازمین کو کمپنی کی جانب سے 6 ہفتوں کی بنیادی تنخواہ دی جائے گی۔ کمپنی نے کہا کہ ملازمین کو چھ ماہ کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات دیے جائیں گے۔ زکربرگ نے میٹا کو زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کمپنی وسائل کو "اعلی ترجیحی ترقیاتی شعبوں” میں منتقل کرے گی جیسے کہ AI دریافت انجن، اشتہارات اور کاروباری پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ اپنے Metaverse پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔
میٹا کی ملازمتوں میں کٹوتی گزشتہ ہفتے ٹویٹر کی جانب سے کی گئی برطرفی کے بعد ہوئی، جس میں کمپنی نے ایلون مسک کو فروخت کرنے کے بعد تقریباً 50 فیصد افرادی قوت میں کمی کی۔ اسنیپ چیٹ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمپنی اپنی افرادی قوت میں 20 فیصد کمی کرنے جا رہی ہے۔

Comments are closed.