دارالسرور ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی برہان پور کے زیر اہتمام کامیاب نثری نشست کا انعقاد

 

برہان پور کی ادبی فضا میں آج کی یہ نثری نشست روح پھونکنے کا کام کرے گی: طاہر نقاش

 

اس طرح کی نشستیں نئے قلمکاروں کے لیے پلیٹ فارم کے ساتھ ان کی تربیت و رہنمائی میں اہم کردار ادا کرے گی: تنویر رضا برکاتی

 

برہان پور: 14؍نومبر (عمران انصاری) ہر زبان کے لیٹریچر کی اہمیت مسلم ہے، زبان کو زندہ رکھنے کے لیے اس کا ادب تخلیق کیا جانا بے حد ضروری ہے۔ برہان پور کی ادبی فضا میں آج کی یہ نثری نشست روح پھونکنے کا کام کرے گی۔ اس طرح کا اظہار خیال صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے معروف شاعر و ادیب و ناقد محترم طاہر نقاش (پرنسپل گورنمنٹ اردو ہائر سیکنڈری اسکول، لال باغ) نے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر نئے تخلیق کار کے لیے سب سے پہلا کام یہ ہے کہ وہ اپنا ذخیرہِ الفاظ بڑھائے۔ جس زبان میں لکھنا ہو اس کے ادب کا گہرائی سے مطالعہ کرے۔ موصوف نے ان تمام تخلیقات میں فنی طور سے در آئی کمیوں اور خامیوں کی نشاندہی فرمائی۔ اور اسے کیسا لکھا جاسکتا ہے اس طرف رہنمائی کی۔

 

اتوار رات دس بجے ایک نثری نشست کا انعقاد دارالسرور ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی برہان پور کے زیر اہتمام برکات حبیب منزل حریرپورہ میں ہوا۔ سوسائٹی کے چیئرمین تنویر رضا برکاتی نے افتتاحیہ کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ برہان پور میں شعرا کی بڑی تعداد موجود ہے؛ لیکن نثر لکھنے والے صرف چند ہی لوگ ہیں۔ نئے نثر لکھنے والے تیار نہیں ہورہے ہیں۔ اس طرح کی نشستیں نئے قلمکاروں کے لیے پلیٹ فارم کے ساتھ ان کی تربیت و رہنمائی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

محمد رفیق انصاری، تنویر رضا برکاتی، پروانہ برہان پوری، احتشام عاطف نے اپنی تازہ تخلیقات پیش کی۔ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے موجود ڈاکٹر ایس ایم شکیل (صدر شعبۂ اُردو فارسی سیوا سدن کالج برہان پور)، محترم شعور آشنا (صدر آل انڈیا اردو رابطہ کمیٹی شاخ برہان پور)، ڈاکٹر اسراراللہ انصاری (پرنسپل گورنمنٹ کالج برہان پور) نے تمام نئے قلمکاروں کی تخلیقات پر حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اپنے تاثرات پیش فرمائے نیز اس قسم کی نشستوں کے انعقاد کو ہی اصل ادب تخلیق کرنے کا باعث قرار دیا۔

Comments are closed.