بہارمیں پانچ جنوری سے بھارت جوڑو یاترا کا آغاز

بانکا سے شروع ہوکر بھاگلپور، کھگڑیا، بیگوسرائے، دربھنگہ اور پٹنہ ہوتے ہوئے گیا پہنچے گی
پٹنہ۔۲۹؍دسمبر: سال نو کے آغاز میں ریاست بہار کے بنکا ضلع سے کانگریس پارٹی نے ‘بھارت جوڑو یاترا شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس قانون ساز پارٹی کے رہنما اجیت شرما نے کہا کہ بہار میں 5 جنوری سے بھارت جوڑو یاترا شروع ہوگی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اس یاترا کی شروعات بنکا کے مندر پروت سے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی زبردست کامیابی کے بعد پارٹی نے بہار میں بھی ایسا ہی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارے قومی صدر ملکارجن کھرگے یاترا کی قیادت کریں گے اور اس سے کانگریس کو بہار میں سیاسی بنیاد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کی زبردست کامیابی کی وجہ سے بی جے پی کو پریشان کُن صورتحال کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے اور جھوٹے بیانات دے رہے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا میں لاکھوں لوگ راہل گاندھی کی حمایت کر رہے ہیں۔انہوں نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کورونا کے نام پر بھارت جوڑو یاترا کو روکنا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی اس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ بہار میں بھارت جوڑو یاترا بنکا سے شروع ہوگی اور بھاگلپور، کھگڑیا، بیگوسرائے، دربھنگہ اور پٹنہ سے ہوتے ہوئے گیا پہنچے گی۔ ہمیں امید ہے کہ بہار کے لوگ بھی اسی طرح کی حمایت کریں گے۔ ہم وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت عظیم اتحاد کے رہنماؤں سے بھی بہار میں بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کی اپیل کریں گے۔وہیں بہار کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا سے بہار میں بی جے پی خوفزدہ ہوگئی ہے، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم سمیت بی جے پی کے کئی بڑے رہنما راہل گاندھی کے دورہ کو لے کر مسلسل طنز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو ملک کے عوام کی بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ اس یاترا سے بے چین ہیں۔ ملک کے عوام سمجھ چکے ہیں کہ کس طرح بی جے پی کے لوگ صرف جھوٹے بیانات اور وعدے کر کے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی مسلسل لوگوں سے مل رہے ہیں اور عوام کے مسائل سن رہے ہیں، اسے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس طرح سے بی جے پی کی بے چینی بڑھ رہی ہے، اس سے صاف ہے کہ ملک کے لوگ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ نہیں کھڑے ہیں۔
Comments are closed.