کشمیری ادیب کے انتقال پر تعزیتی اجلاس کا انعقاد

علی گڑھ 13 جنوری: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جدید ہندوستانی زبانوں میں منعقدہ تعزیتی جلسہ میں شعبہ کے اساتذہ اور طلبا نے ساہتیہ اکادمی اور گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ کشمیری شاعر اور ادیب پدم شری پروفیسر رحمن راہی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا، جن کا 9 جنوری کوانتقال ہو گیا تھا۔
ان کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے، اے ایم یو کے وائس چانسلر، پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ مجھے پروفیسر راہی کے انتقال کی خبرسے گہرا دکھ ہوا۔ وہ ایک بڑے ادیب تھے جنہوں نے اپنی زندگی کشمیری زبان و ادب کے نئے علاقوں کی کھوج میں صرف کی۔ اے ایم یو برادری کی جانب سے میں ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ کے چیئرمین پروفیسر مشتاق احمد زرگرنے پروفیسر راہی کے انتقال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا اور ان کے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر راہی، جو اپنے طلبا اور ساتھیوں میں بے حد مقبول ایک مثالی استاد، ایک عظیم شاعر، نقاد اور کشمیری ادب کے بے مثال ترجمان تھے۔ انہوں نے کشمیری زبان و ادب میں بے پناہ خدمات سرانجام دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”وہ اب ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن ان کی ایمانداری اور ہمدردی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور ان کے ادبی و تخلیقی کام رہنمائی کرتے رہیں گے۔”
تعزیتی اجلاس میں اساتذہ، ریسرچ سکالرز اور طلبا نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
Comments are closed.