Baseerat Online News Portal

انڈیگوکی ایمرجنسی دروازے کھولنے کے تنازعہ میں گھرے بی جے پی لیڈر

چنئی(ایجنسی)گزشتہ ماہ چنئی کے ہوائی اڈے پر ایک مسافر نے غلطی سے انڈیگو کی پرواز کا ہنگامی راستہ کھول دیا، لیکن مبینہ طور پر ایئر لائن نے معافی مانگنے کے بعد کوئی کارروائی نہیں کی۔ انجینئرنگ جانچ کے بعد ہی طیارہ اپنی منزل تروچیراپلی کے لیے روانہ ہوا۔ تاہم اس کی وجہ سے پرواز میں تاخیر ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق یہ مسافر بی جے پی لیڈر تیجسوی سوریا تھے۔ اپوزیشن نے اس واقعہ پر کرناٹک کے رکن پارلیمنٹ کی سخت تنقید کی ہے۔ اپوزیشن کے مختلف رہنماؤں نے سوال کیا کہ اتنے سنگین واقعے کو صرف معافی مانگنے پر ہی کیوں چھپایا گیا؟ این ڈی ٹی وی نے تیجسوی سوریا سے ان رپورٹس کے بارے میں پوچھا جن کی بی جے پی ایم پی یا ان کے دفتر نے تصدیق نہیں کی ہے۔
IndiGo نے کل ایک بیان میں کہا کہ 10 دسمبر کو چنئی سے تروچیراپلی کی پرواز 6E 7339 میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے بورڈنگ کے عمل کے دوران حادثاتی طور پر ہنگامی راستہ کھول دیا جب طیارہ ٹارمیک پر تھا۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ مسافر نے "دروازے پر ہاتھ رکھا”، جس کی وجہ سے باہر نکلنے کا راستہ کھل گیا۔ ایئر لائن نے کہا، "مسافر نے واقعے کے لیے فوری طور پر معافی مانگی۔ SOP (معیاری آپریٹنگ طریقہ کار) کے مطابق، واقعے کو درج کیا گیا اور طیارے کی لازمی انجینئرنگ جانچ کی گئی، جس کی وجہ سے پرواز میں تاخیر ہوئی۔” مبینہ طور پر پرواز دو گھنٹے سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئی۔
ایوی ایشن ریگولیٹر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ واقعہ کی صحیح اطلاع دی گئی تھی اور حفاظت سے سمجھوتہ نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسافر نے غلطی سے "دائیں ہاتھ کا ایمرجنسی ایگزٹ” کھول دیا تھا۔ ڈی جی سی اے کے اہلکار نے پی ٹی آئی بھاشاکو بتایا، "عملے نے اس کا نوٹس لیا اور اس کے نتیجے میں تمام مناسب اقدامات جیسے دروازے کو دوبارہ جوڑنا، طیارے کو روانگی کے لیے چھوڑنے سے پہلے دباؤ کی جانچ کی گئی۔” سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔
چنئی ہوائی اڈے کے ذرائع کے مطابق تیجسوی سوریا تمل ناڈو بی جے پی کے سربراہ کے اناملائی کے ساتھ فلائٹ میں تھے۔ تمل ناڈو کے وزیر سینتھل بالاجی نے گزشتہ ماہ اس واقعے کا انکشاف کیا تھا۔ انامالائی نے بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ حزب اختلاف کی پارٹیوں نے بنگلورو ساؤتھ کے ایم پی پر سلسلہ وار پوسٹس میں تنقید کی اور یہ جاننے کا مطالبہ کیا کہ انڈیگو مسافر کا نام کیوں چھپا رہی ہے۔
کرناٹک کانگریس نے کہا، "تیجسوی سوریا ایک مثال ہے کہ اگر گیم کھیلنے والے بچوں کو مالکانہ حقوق دے دیے جائیں تو کیا ہوگا۔” طیارے کے ایمرجنسی ایگزٹ ڈور کو کھولنے کی کوشش میں بچے کی شرارت منظر عام پر آگئی۔ مسافروں کی جانوں کے ساتھ کھیلواڑ کیوں؟” کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا، "ایم پی کا ارادہ کیا تھا؟ کیا کوئی تباہی پھیلانے کا منصوبہ تھا؟ معافی مانگنے کے بعد انہیں پچھلی سیٹ پر کیوں منتقل کیا گیا؟” کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا کہ اگر یہ واقعہ ٹیک آف کے بعد ہوتا تو کس کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا۔ اپوزیشن جماعت نے سوال کیا کہ اس کی تحقیقات کیوں نہیں ہو رہی؟
شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے پوسٹ کیا، "کیا کسی کو اس واقعہ کا از خود نوٹس نہیں لینا چاہئے؟ اگر یہ اس وقت ہوا جب طیارہ رن وے کے بجائے ٹیک آف کر رہا تھا؟ کیا معافی کافی ہے؟” کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں اس واقعہ کو ریاست میں اس سال ہونے والے انتخابات سے جوڑا۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، "ہمیشہ کانگریس کے ساتھ پرواز کریں اور بحفاظت لینڈ کریں۔”

Comments are closed.