میرے والد نیتاجی سبھاش چندر بوس آر ایس ایس نظریات کے مخالف تھے : انیتا بوس

کولکاتا (ایجنسی) کولکتہ میں آر ایس ایس 23 جنوری کو نیتا جی سبھاش چندر بوس کایوم پیدائش منانے کی تیاری کر رہی ہے۔ جس میں مرکزی مقرر آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت ہوں گے، لیکن اس دوران نیتا جی کی بیٹی انیتا بوس پاف نے پورے پروگرام کی مخالفت کی ہے اور بڑا بیان دیا ہے۔ انیتا بوس نے کہا کہ میرے والد آر ایس ایس کے نظریات کے مخالف تھے وہ ایک عقیدت مند ہندو تھے لیکن وہ تمام مذاہب کا احترام کرتے تھے اور ان کا ماننا تھا کہ سب مل جل کر رہ سکتے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ آر ایس ایس اس پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا، ”اگر آر ایس ایس نیتا جی کے نظریے کو اپنانا شروع کردے تو یہ ہندوستان کے لیے اچھا ہوگا۔ نیتا جی سیکولرازم میں یقین رکھتے تھے اور مجھے یقین نہیں ہے کہ آر ایس ایس اس کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آر ایس ایس ہندو قوم پرست نظریات کا پرچار کرنا چاہتی ہے تو یہ نیتا جی کے نظریے سے میل نہیں کھاتی۔ اگر نیتا جی کو اس کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تو میں اس کی تعریف نہیں کروں گی۔انہوں نے کہا کہ میں اس بات کا احترام کرتی ہوں کہ وہ (آر ایس ایس) سبھاش چندر بوس کی 126ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتا جی کے اصولوں کو برصغیر کی بھلائی کے لیے اپنایا جائے تو بہتر ہوگا۔
اہم بات یہ ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت 23 جنوری کو کولکتہ میں ایک ریلی کرنے والے ہیں۔ اس دوران وہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت بھی پیش کریں گے۔ موہن بھاگوت بنگال کے پانچ روزہ دورے پر ہوں گے، جہاں وہ مختلف معززین سے ملاقات کریں گے۔۔
Comments are closed.