برطانیہ:ٹریفک اصول کی خلاف ورزی کرنے پروزیراعظم رشی سونک پرجرمانہ عائد

بصیرت نیوزڈیسک
وزیر اعظم رشی سونک کی ٹیم نے ایک چلتی کار میں سیٹ بیلٹ باندھے بغیر ہی سفر کرتے ہوئے ان کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا، جس کے بعد برطانوی پولیس نے جمعے کی شام کو سونک پرجرمانہ کر دیا۔
لندن میں وزیر اعظم کے دفتر دس ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رشی سونک نے ایک چھوٹا سا ویڈیو کلپ بنانے کے لیے اپنی سیٹ بیلٹ کھولی تھی جو ایک غلطی تھی۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سونک کیمرے کی جانب تھوڑا سا جھک رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے، ’’وزیر اعظم اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں اور اس کے لیے انہوں نے معافی بھی مانگ لی ہے۔ وہ مانتے ہیں کہ ہر کسی کو سیٹ بیلٹ باندھنا چاہیے۔‘‘
لنکاشائر کی پولیس نے، جہاں اس واقعے کے وقت رشی سونک کی کار موجود تھی، ایک ابتدائی اعلان میں وزیر اعظم کا نام نہیں لیا تھا، تاہم ان کی عمر اور رہائش گاہ کا ذکر ضرور کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا، ’’سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کیے جانے کے بعد، جس میں لنکا شائر میں جمعے کے روز ایک چلتی ہوئی کار میں ایک شخص کو بغیر سیٹ بیلٹ باندھے دیکھا جا سکتا ہے، لندن سے تعلق رکھنے والے اس 42 سالہ شخص کو ’مقررہ جرمانہ‘ کی مشروط پیش کش کر دی گئی ہے۔‘‘
برطانیہ میں قانون توڑنے کے الزام میں جو جرمانہ کیا جاتا ہے اسے ’فکسڈ پینلٹی‘ کہتے ہیں۔ جس شخص کو ایسا جرمانہ کیا جاتا ہے، اسے 28 دن کے اندر اندر یا تو یہ جرمانہ ادا کرنا ہوتا ہے یا پھر اسے عدالت میں چیلنج کرنا ہوتا ہے۔
رشی سونک کو 50 پاؤنڈ یا تقریباً 62 ڈالر کا ’فکسڈ جرمانہ‘ کیا گیا ہے، جو کہ عدالت میں کیس پہنچنے کے بعد سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر عائد کیے جانے والے جرمانے کی رقم کا دسواں حصہ بنتا ہے۔
برطانوی قانون کے مطابق سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر پولیس کی طرف سے عائد کردہ جرمانہ مقررہ وقت کے اندر ادا نہ کرنے کی صورت میں عدالت متعلقہ فرد کو 500 پاؤنڈ تک جرمانہ کر سکتی ہے۔
پولیس کی طرف سے جاری کردہ حکم کے فوراً بعد رشی سونک کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا، ’’وزیر اعظم اپنی غلطی پوری طرح تسلیم کرتے ہیں اور انہوں نے اس کے لیے معافی بھی مانگ لی ہے۔ وہ مقررہ جرمانہ ادا کریں گے۔‘‘
اس واقعے نے اپوزیشن کو ایک بار پھر سونک پر نکتہ چینی کا موقع فراہم کر دیا۔ لیبر پارٹی کی نائب رہنما انجیلا رائنر نے سونک کو ‘ایک پورا بوجھ‘ قرار دیا۔
تاہم لنکا شائر سے قدامت پسند ٹوری پارٹی کے رکن پارلیمان اسکاٹ بینٹن کا کہنا تھا، ’’مجھے یقین ہے کہ لنکا شائر کی پولیس ایسے سنگین جرائم کی تفتیش پر زیادہ توجہ اور وقت دے گی، جن سے میرا پارلیمانی حلقہ متاثر ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے وزیر اعظم سونک کے خلاف شکایت کو سیاست پر مبنی قرار دیا۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ رشی سونک کو جرمانہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس اپریل میں ان پر کووڈ کی وبا کے مدنظر نافذ لاک ڈاؤن کے ضابطے توڑنے کا الزام بھی لگا تھا۔ ان کے ساتھ اس وقت کےوزیر اعظم بورس جانسن اور ان کی اہلیہ سمیت تقریباً 50 افراد پر جون 2020 میں ایک سالگرہ پارٹی میں شرکت کرنے کا الزام تھا۔
اس ’پارٹی گیٹ‘ اسکینڈل اور دیگر الزامات کے نتیجے میں جانسن کو بالآخر جولائی میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

Comments are closed.