حضرت مولانا محمد شفیق عالم صاحب کی وفات ہندوستان کاعلمی وروحانی خسارہ:انیس الرحمن قاسمی

پھلواری شریف: 25/جنوری (پریس ریلیز)
آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی دفتر میں آج حضرت مولانا محمد شفیق عالم قاسمی صاحب کی وفات پر ایک دعائیہ نشست رکھی گئی، جس کا آغاز مولانا جمال الدین قاسمی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی نے فرمایا کہ مولانا محمد شفیق عالم قاسمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ بڑے صاحب نسبت بزرگ اورگہرا علم رکھنے والے عالم دین تھے۔ان کی وفات صرف بہار ہی نہیں،بلکہ پورے ملک کے لیے علمی اورروحانی خسارہ ہے۔مولانا مرحوم کوجس قدر بلند اونچی نسبتیں حاصل تھیں اس دورمیں ایسی نسبتوں کے حامل کم ہی بزرگ ہیں۔
مولانا مرحوم کی وفات کا حادثہ ایک عظیم حادثہ ہے۔ان کی ولادت 1940میں ہوئی۔آپ کی عمر82برس تھی۔مولانامرحوم حضرت مولانا محمد اللہ (خلیفہ حکیم الامت حضرت تھانوی) کے شاگرد رشید، حضرت علامہ ابراہیم بلیاوی اور حضرت فخرالمحدثین شیخ فخر الدین کے تلمیذ جلیل، حکیم الاسلام حضرت قاری طیب علیہ الرحمہ کے معتمد،حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی، حضرت مولانا محمد یوسف صاحب کاندھلوی، حضرت علامہ ظفر احمد عثمانی اور حضرت مفتی محمد شفیع عثمانی سے کسب فیض کیا۔
مولاناقاسمی نے مزید کہا کہ وہ دارالعلوم دیوبند اورفکر قاسمی کے ترجمان تھے،وہ ملی کونسل سے بھی فکری وابستگی رکھتے تھے،اللہ تعالیٰ ان کے کی دینی، دعوتی، علمی،تحقیقی، اصلاحی اور ملی وفلاحی بے لوث ومخلصانہ خدمات کو آپ کے لیے زاد راہ اور صدقہ جاریہ بنائے، امت مسلمہ کو آپ کا نعم البدل عطا کرے۔اس تعزیتی نشست میں کونسل کے قومی نائب مولاناانیس الرحمن قاسمی کے علاوہ آل انڈیا ملی کونسل بہار کے کارگزارجنرل سکریٹری مفتی محمد نافع عارفی،مولانا رضاء اللہ قاسمی، مولانا جمال الدین قاسمی، مولانا نعمت اللہ ندوی،مولانا نسیم اخترقاسمی اور ابونصر ہاشم ندوی وغیر کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔
Comments are closed.