آنے والی نسل کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا اولین فریضہ

بیڑ اور اودگیر ضلع لاتور میں دینی تعلیمی بیداری مہم اجلاس اور طلبہ کی ریلیوں کا انعقاد
بیڑ ۔ ۱۶؍ فروری ( پریس ریلیز ) دینی تعلیم کا مناسب انتظام اور اہتمام کئے بغیر دین کا ذوق اور دین کا فہم پیدا ہونا ناممکن ہے، اس لئے ہمارا اولین فرض ہے کہ آنے والی نسل کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لئے کوئی ایسا معقول نظام تعلیم مرتب کریں کہ جس کے ماتحت ہم اپنے بچوں کو مخصوص اوقات میں خالص دینی تعلیم دلاسکیں۔ان خیا لات کا اظہار جمعیۃ علماء ضلع بیڑ کے صدر مفتی عبد اللہ قاسمی صاحب نےنیشنل اردو اسکول اسلام پورہ بیڑ میں منعقد ہ اجلاس سے دینی تعلیم کی ا ہمیت و افادیت پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ دینی تعلیم کے پیغام کو عام کرنے کے لئے آل انڈیا دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر حضرت مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب ( صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر ) کی سر پرستی میںصوبہ مہا راشٹر میں دینی تعلیمی بیداری مہم چلائی جا رہی ہےشہر ،ضلع اور تعلقوں میں پرو گرام پابندی سے منعقد کئے جا رہے ہیں ۔اجلاس کاآغاز قر آن کریم کی تلاوت کلام پاک اور نعتیہ کلام سے ہوا ،جس کی صدارت اس سکول کے صدر مدرس رضی الدین سر نے فرمائی ، مہم کی غرض و غایت مولانا وسیم قاسمی نے پیش کی ،قاضی ظفر صاحب کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا، نظامت کے فرائض قاضی مجیب الرحمن نائب کنوینیر سدبھا ونا منچ نے انجام دیئے اس پروگرام میں مولانا محب الدین قاسمی (صدر دینی تعلیمی بورڈ ضلع بیڑ) اور حافظ افسر اور اسکول کے اساتذہ موجود تھے ۔ اسی طرح آج اندرا گاندھی اسکول بالے پیر بیڑ میں دینی تعلیمی بیداری مہم کے تحت پروگرام سجاد سر صدر مدرس اندرا گاندھی اسکول کے زیر صدارت منعقد کیا گیا دینی تعلیمی مہم کے اغراض و مقاصد پر مولانا محب الدین قاسمی (صدردینی تعلیمی بورڈ ضلع بیڑ)نے روشنی ڈالی ،قاضی ظفر صاحب نے تعلیم کی اہمیت و افادیت اور آلات علم کے ادب پر روشنی ڈالی، مفتی عبداللہ قاسمی( صدر جمعیۃ علماء ضلع بیڑ )نےجمعیۃ علماء کی دینی تعلیمی بیداری مہم جمعیۃ علماء نے کیوں شروع کی اس پر تذکرہ کرتے ہوئے طلباء وطالبات کو جستجو اور لگن سے پڑھنے کی ترغیب دی اس پروگرام میں قمر بھائی بالے پیر نایب صدر شہرجمعیۃ علماء بیڑ اویس سر اشفاق سر آصف سر مولانا اشفاق اور تمام اساتذہ شریک تھے۔ایسے ہی اودگیر میں جمعیۃ علماء کی نگرانی میں دینی تعلیمی بیداری مہم کو عام کرنے ،عام مسلمانوں کو بنیادی باتوں سے واقف کرانے ، توحید اور شرک کی حقیقت ، نبوت و وحی کا اسلامی تصور ، انبیاء اور بالخصوص پیغمبر اسلام ا کے ضروری حالات ، پاکی و ناپاکی ، نماز ، روزہ ، حج و زکوٰۃ اور قربانی کے بنیادی احکام، نکاح و طلاق ، خرید و فروخت ، ملازمت اور نوکری ، کسب ِ معاش کے حلال و حرام طریقے، شریعت کی حرام کی ہوئی چیزوں وغیرہ سے متعلق ضروری مسائل سے روشناس کرانے کے لئے شہر کے مکاتب کے بچوں کی ریلیاں نکالی گئیں ،اور یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ کوئی محلہ اور کوئی مسجد ایسے مکاتب اور مراکز سے خالی نہ ہو؛ بلکہ بچوں اور بچیوں کے اسکول کے اوقات کے لحاظ سے صباحی اور مسائی دونوں طرح کے مکاتب ہوں اور کوشش کی جائے کہ محلہ کا کوئی بچہ اور دین سے ناواقف کوئی نوجوان ایسا نہ رہے جو اس نظام سے فائدہ نہ اُٹھائے، مرد ہوں یا عورت اور جوان ہوں یا بوڑھے ، اس مقصد کے لئے جگہ جگہ دینی مکاتب اوربالغوں کے لئے دینی تعلیم کے مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.