مسلمانوں کی آبادی بڑھنے سے توازن بگڑرہا ہے: وی ایچ پی

باغپت۔۹؍ مارچ: وشو ہندو پریشد کے بین الاقوامی ورکنگ صدر آلوک کمار نے دعویٰ کیا کہ مسلمانوں میں آبادی میں اضافے کی شرح دیگر مذاہب ماننے والوں سے زیادہ ہونے کی وجہ سے توازن بگڑ رہا ہے۔ حکومت اس کے لیے جو کوششیں کر رہی ہے۔ وہ اس سے مطمئن ہیں۔آلوک کمار جمعرات کو باغپت میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ دراندازی اور مذہب کی تبدیلی بھی آبادی میں اضافے کی وجوہات ہیں۔ کم عمری کی شادی اور کسی ایک مذہب کے لوگوں میں زیادہ بچے پیدا کرنا معاشرے کے لیے بڑے خطرے کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سے یوگی حکومت ریاست میں اقتدار میں آئی ہے، دراندازی کو روک دیا گیا ہے اور اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں غیر قانونی تبدیلی مذہب کے خلاف قانون بنائے گئے ہیں، جو بہت کارآمد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر حکومت جلد پالیسی لائے اور جن مذاہب کی آبادی میں اضافے کی شرح باقیوں سے زیادہ ہے وہ بھی اپنی شرح کو کم کریں۔ اس کے لیے کوشش ہونی چاہیے، اس کے لیے قانون بھی ہونا چاہیے۔
Comments are closed.