مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو فیکلٹی ممبر کو آئی سی ایس ایس آر نے تحقیقی پروجیکٹ تفویض کیا
علی گڑھ، 17 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے شعبہ لائبریری و انفارمیشن سائنس کے پروفیسر ایم معصوم رضا کو انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ (آئی سی ایس ایس آر) کی جانب سے 10 لاکھ مالیت کے ایک بڑے تحقیقی پروجیکٹ سے نوازا گیا ہے۔
پروفیسر معصوم رضا نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ ہندوستان کی یونیورسٹی لائبریریوں میں ریکارڈوں کے بندوبست، استعمال اور انتظام سے متعلق ہے اور اس کا مقصد لائبریریوں میں ریکارڈوں کو مرتب کرنا اور ان کے بندوبست کے موجودہ نظام کا جائزہ لینا ، ساتھ ہی لائبریری ریکارڈ کے بندوبست اور ان سے استفادہ کے لیے زیادہ مؤثر ، مفید اور مستحکم نظام تجویز کرنا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭
یورو-ڈالر مارکیٹ پر توسیعی خطبہ
علی گڑھ، 17 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے شعبہ اقتصادیات کے زیر اہتمام پروفیسر خان مسعود احمد (سابق وائس چانسلر، خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی، لکھنؤ) نے ’یورو-ڈالر مارکیٹ: کچھ تجرباتی مسائل‘ موضوع پر توسیعی خطبہ دیا۔
اپنے خطاب میں پروفیسر مسعود نے یورو- ڈالر بازار، اس کی تشکیل، طریقہ کار، دوسری منڈیوں کے ساتھ اس کے رابطے اور بین الاقوامی مالیاتی نظام اور عالمی معیشتوں پر اس کے اثرات وغیرہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے یورو-ڈالر مارکیٹ کے سیاسی پہلوؤں کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ بین الاقوامی سیاست نے یورو-ڈالر مارکیٹ کی ساخت میں کیا کردار ادا کیا ہے۔ پروفیسر مسعود احمد نے ممکنہ تحقیقی موضوعات کی نشاندہی کرتے ہوئے تحقیق کے لیے ڈاٹا جمع کرنے کے مآخذ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یورو-ڈالر مارکیٹ کے مثبت اور منفی دونوں طرح کے اثرات ہیں۔
پروفیسر نثار احمد خاں، کوآرڈینیٹر، یونیورسٹی ایکسٹینشن لیکچرز نے افتتاحی خطبہ دیا جبکہ پروفیسر محمد عبدالسلام، چیئرمین، شعبہ اقتصادیات نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ توسیعی خطبہ میں لیکچر میں طلباء، ریسرچ اسکالرز، اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
٭٭٭٭٭٭
کیمپس پلیسمنٹ کے تحت ایم بی اے کے 6 طلباء کو ملازمت کی پیشکش
علی گڑھ 17 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن سے ایم بی اے کرنے والے6 طلباء کو ہندوستان کی معروف این بی ایف سی کمپنی آدتیہ برلا فائنانس لمیٹڈ نے مختلف عہدوں کے لیے منتخب کیا ہے۔
صدر شعبہ پروفیسر جمال اے فاروقی نے بتایا کہ شعبہ کے ٹریننگ و پلیسمنٹ دفتر کی جانب سے منعقدہ بھرتی مہم کے توسط سے لوکیش گوتم، ریان بیگ، محمد دائم خان، حماد طارق، عروس احمد خان اور تمکنت خوشنور کا انتخاب عمل میں آیا۔
٭٭٭٭٭٭
ابھرتے ہوئے جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک حقائق پر توسیعی خطبہ
علی گڑھ 17 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام فور اسکول آف مینجمنٹ، نئی دہلی کے پروفیسر فیصل احمد نے ’’ابھرتے ہوئے جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک حقائق‘‘ موضوع پر توسیعی خطبہ دیا ۔
انھوں نے سوال اٹھایا کہ ہند- پیسیفک اکنامک فریم ورک میں داخل ہونے والے ممالک کا اپنا معاشی مفاد تھا یا وہ اس اتحاد میں صرف امریکہ کی حمایت اور اس کے قریب آنے کے لیے شامل ہوئے؟۔
انہوں نے کووڈ 19کے بعد کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے چین کی سپلائی چین میں آنے والی تبدیلیوں کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کووڈ کے بعد چین کی تجارت 100 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
پروفیسر فیصل نے 2007 میں شروع ہونے والے کواڈ (QUAD) چوٹی کانفرنس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ24 مئی 2022 کو منعقد ہونے والی حالیہ چوٹی کانفرنس میں ہندوستان نے تجارتی حکمت عملیوں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے کواڈ 0.2 میں دلچسپی ظاہر کی۔
پروفیسر صبوحی نسیم نے افتتاحی کلمات ادا کئے جبکہ صدر شعبہ پروفیسر جمال اے فاروقی نے مہمان مقرر کا خیرمقدم کیا۔
ڈاکٹر احمد فراز خاں نے شکریہ ادا کیا ، جب کہ حماد طارق نے پروگرام کی نظامت کی۔
٭٭٭٭٭٭
بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر
علی گڑھ 17 مارچ: ’’مغربی ایشیا اور شمال افریقی خطے میں نقل مکانی اور تارکین وطن: ہندوستان کے لیے عالمی تشویش اور مضمرات‘‘ موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اختتام مذکورہ خطے میں نقل مکانی اور تارکین وطن کے مسئلے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کے ساتھ ہوا۔
کانفرنس کا اہتمام علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ ویسٹ ایشین اینڈ نارتھ افریقن اسٹڈیز نے انڈین کونسل آف سوشل سائنس ریسرچ (آئی سی ایس ایس آر) کے تعاون سے کیا تھا۔
مہمان خصوصی پروفیسر ناظم علی (سابق رجسٹرار، اے ایم یو) نے مہاجرت اور تارکین وطن کی وجہ سے درپیش چیلنجز اور مواقع پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے نقل مکانی کے بنیادی اسباب کو حل کرنے اور تارکین وطن کی ترقی اور اپنے آبائی ممالک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے سلسلہ میں کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر، پروفیسر محمد گلریز نے کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لیے منتظمین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مہاجرت اور تارکین وطن سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے علمی تحقیق کی اہمیت اور پالیسیوں و حکمت عملیوں کی تشکیل میں اس کے کردار پر زور دیا۔
مہمان اعزازی پروفیسر جاران ملیلیم (شعبہ سیاسیات، تھماسات یونیورسٹی، تھائی لینڈ) نے ان سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا جو مغربی ایشیا اور شمال افریقی خطے میں ہجرت کا سبب بنتے ہیں اور میزبان اور آبائی ممالک پر اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوںنے ہندوستان اور مغربی ایشیا و شمال افریقی خطے کے درمیان بہتر تفہیم کے لیے ثقافتی تبادلے اور مکالمے کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دیگر مہمان اعزازی پروفیسر فائک سیلک (پروفیسر، کوشائلی یونیورسٹی اورسربراہ، غیرملکی تجارت شعبہ، ترکی) نے مہاجرت کی بدلتی ہوئی حرکیات اور عالمی معیشت پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالی۔
قبل ازیں کانفرنس کے شریک کنوینر پروفیسر راشد عزیز فریدی (شعبہ جغرافیہ) نے کانفرنس کی رپورٹ پیش کی ۔
پروفیسر رخشندہ ایف فاضلی نے شکریہ ادا کیا۔
٭٭٭٭٭٭
کیریئر کاؤنسلنگ سیشن
علی گڑھ 17 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفس (جنرل) نے شعبہ انگریزی کے پوسٹ گریجویٹ طلباء کے لیے ایک کاؤنسلنگ سیشن کا انعقاد کیا۔
اپنے خطاب میں صدر شعبہ پروفیسر محمد عاصم صدیقی نے اس سیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے امکانات و مواقع کا ذکر کیا ۔
پروفیسر راشد نہال نے کہا کہ کیریئر کا انتخاب کرتے وقت طلباء کا ذہن صاف ہونا چاہیے اور انھیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ان کے لیے کیا بہتر ہے۔
ٹی پی او (جنرل) مسٹر سعد حمید نے طلباء کے لیے رہنمائی اور خود شناسی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کیریئر کے مواقع پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنی پسند اور مزاج کے اعتبار سے کیریئر کا انتخاب کریں اور مسابقتی دنیا کے بارے میں تنقیدی انداز میں سوچیں تاکہ ان کا کیریئر درست نہج پر چلے۔
پروفیسر ثمینہ خان نے اختتامی کلمات ادا کئے ۔ ٹی پی او جنرل کے والنٹیئر مسٹر دانیال خان نے پروگرام کی نظامت کی۔
Comments are closed.