وزیر اعظم کے خلاف تبصرہ معاملہ : پون کھیڑا کو ۱۰اپریل تک راحت، تمام کیس لکھنؤ منتقل 

 

نئی دہلی۔۲۰؍ مارچ: سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا کے خلاف آسام اور اتر پردیش میں درج ایف آئی آر کو لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے پون کھیڑا کو دی گئی عبوری ضمانت میں 10 اپریل تک توسیع کر دی۔ کیس کی اگلی سماعت 10 اپریل کو ہوگی۔3 مارچ کو آسام حکومت نے پون کھیڑا کو دی گئی عبوری ضمانت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ آسام حکومت نے کہا تھا کہ پون کھیڑا نے جان بوجھ کر دامودر داس کی جگہ گوتم داس کو وزیر اعظم کے نام کے ساتھ تبدیل کیا تھا۔ آسام حکومت نے کہا تھا کہ پون کھیڑا کی معافی کے باوجود کانگریس پارٹی نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل اور سوشل میڈیا پوسٹس میں صرف گوتم داس کا ذکر کیا۔ آسام حکومت نے کہا تھا کہ اس معاملے میں پون کھیڑا سے پوچھ گچھ کی ضرورت ہے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں۔ اس سے ملک میں بدامنی پھیلنے کا خطرہ ہے۔23 فروری کو پون کھیڑا کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے دہلی کی دوارکا عدالت سے کھیڑا کو عبوری ضمانت دینے کو کہا تھا۔ اس کے بعد، دوارکا عدالت نے پون کھیڑا کو 30000 روپے کی ضمانت پر عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے تمام ایف آئی آر کو ایک جگہ جمع کرنے کے مطالبہ پر آسام اور یوپی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا تھا اور جواب طلب کیا تھا۔

Comments are closed.