دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور میں جلسۂ دستار بندی و مظاہرہ ٔ قرآت کا انعقاد

 

معماری کے شیخ الحدیث, گجرات کے عالمی شہرت یافتہ قاری عبدالعزیز واکابر علماء کا خطاب

 

کولکاتہ: قرآن پاک نبی آخر الزماںﷺپر نازل ہونے والی آخری آسمانی کتاب اور تا قیامت باقی رہنے والا معجزہ ہے،‘ ان خیالات کا اظہار دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور میںدستار بندی و مظاہرہ ٔ قراءت کے موقع پر مدرسہ مدینۃ العلوم معماری بردوان کے شیخ الحدیث حضرت مولانا ابو الکلام قاسمی نے اپنےصدارتی خطاب میںکیا انہوں نے کہاکہ پانچ سال قبل جب معماری مدرسہ میں اکل کوا کے تحت آل بنگال مسابقہ میں اس مدرسہ کے طلبہ نےپوزیشن حاصل کی اسی وقت سے مجھےاس ادارے کو دیکھنے کا خیال تھا ،یہاں بچوں کا تفصیلی جائزہ لیکر اندازہ ہوا کہ گجرات کے طرز پر نوارنی قاعدہ ،حفظ و تجوید اور علومِ عصریہ کی معیاری تعلیم کے ساتھ ماہانہ مسابقہ کے ذریعے طلباءکی یادداشت اور قراء کے ذریعے تلاوتِ قرآن کی مشق کرائی جاتی ہےیہی وجہ کہ یہاں کےحفاظ کی صحت ادائیگی اور آموختہ کی پختگی کے سبب بغیر دورکیے تراویح سناسکتے ہیں۔

مسجدعائشہ چاندنی کے امام مولانا مشتاق احمد مظاہری نےسال رواں ۲۰ حفاظ کی دستار بندی اور محض بارہ سالوںمیں ۲۷۴ حفاظ کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئےنیک خواہشات پیش کی ۔ توپسیا کےمشہورماہر طب ڈاکٹر سرفراز عادل نے ملک بھرکےمسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان خواب غفلت سے بیدار ہوں اور نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں ،انہوں نے دیہی علاقوں پر توجہ مرکوز کراتے ہوئے کہا کہ سنتوشپور جیسی مسلم آبادی جو ہر اعتبار سے پسماندگی کا شکار ہے، ایسے میں دارالعلوم اسراریہ کا اسلامی ماحول میں انگلش میڈیم اسکول کے لئے زمین حاصل ہو جانا اور قیام کا منصوبہ وقت کی اہم پکار ہے۔ نیہٹی مدرسہ کے شیخ الحدیث مفتی سیف الدین نےکہا کہ بچوں کو یاد داشت کے ساتھ بہت سی معلومات مثلاََ سورہ مکی ہے یامدنی،رکوع،آیات ،تجوید ،مخارج اورقواعد وغیرہ تفصیلات کا بھی علم ہے،مفسر قرآن مفتی خالد اعظم حیدری نے گذشتہ ماہ آل بنگال مسابقہ میں یہاں کے بچے کواول پوزیشن حاصل ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوے کہا کہ یقیناَ اس کامیابی کے پیچھے فعال مہتمم مولانا نوشیراورباصلاحیت اساتذہ کی محنتیں ہیں۔مشہور عالم دین حکیم مولانا عبد الرحمان جامی نے کہا کہ شہر سے متصل اور اہل خیر کی پہنچ سےدوری کے باوجود اس مدر سہ نےتعلیمی و تربیتی میدان میں جو پیش رفت کی ہے ہمیں یقین ہے کہ مستقبل قریب میں مدرسہ کے جو عزائم ہیں نصرت خداوندی سے جلد پورے ہونگے،دوران جلسہ گجرات سے آئے ہوئے قرا ء حضرات جن میں جامعہ فلاح دارین ترکیسر کے قاری خوش الحان قاری عبدالعزیز فلاحی وجدی ،قاری سرفراز فلاحی گودھروی،قاری اسماعیل فلاحی کوساڑی کی قرآت پرسوز آواز میں تلاوت کو سن کر ہزاروں کا مجمع جھوم اٹھا،مجمع کی فرمائش پرقاری عبد العزیز کو کئی بار قراءت کرنی پڑی، بعد ازاں قاری عبدالعزیز نے اپنی تقریر میں کہا کہ مسلمانوں کا بڑا طبقہ قرآن کریم سے دور ہے،جس کی وجہ سے ہم ذلیل وخوار ہورہے ہیں،فلاحی نے کہا کہ جامعہ فلاح دارین کے شیخ القرآ استاذ الاساتذہ حضرت مولانا قاری ومقری صدیق صاحب سانسرودی جو اس مدرسہ کے سرپرست ہیں، انہوں نے صیحت کے ساتھ قرآن کی تعلیم کو عام کرنے کے لئے اپنی زندگی وقف کررکھی ہے، دنیا بھرمیں ان کے شاگردوں کی ایک بڑی تعداد خدمت میں لگے ہوئے ہیں ،حضرت قاری صاحب قرآن کی نسبت پر نہ صرف بیرون ممالک بلکہ سنتوشپور جیسے غریب بستی میں بھی ان کی آمد اور توجہ خاص کی برکت اور اثرات دیکھائ دے رہا ہے، انہوں نے علم دوست اور اہل خیر سے اپیل کی کہ تعمیراتی کام جو ادھورا ہے، جس سے مدرسہ کے بچوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے آپ اس ادارہ کی بڑھ چڑھ کر مدد فرمائیں-

بارک ملا مسجد کے امام مولانا حسن اشرفی نے بچوں کی اردو،انگلش،اور بنگلہ تقریراور قراءت و مکالمہ وغیرہ پر حوصلہ افزائی فرمائی ۔اس موقع پرجن اہم شخصیات نے خطاب و شرکت کی ان میں ادارہ دار ارقم کے مہتمم مفتی اسرائیل ،چھاتو بابو لین مسجد کے امام مفتی جمیل الرحمان ،مسجد عبدالحمیدکے امام مفتی خلیل کوثر، توپسیہ انڈا والی مسجد کے امام مولانا ناظم ،گبتلہ مسجد کے امام مفتی فیاض ،بیت المعظم مسجد کے امام مولانا احمد علی ، قریش مسجد چاندنی کے امام مولانا عرفات ،مٹیا برج شاہی اصطبل کے امام مولانا اشرف علی ندوی، مسجد نعمانیہ کچی سڑک کے امام مفتی شفیق ،راجہ بازار جامع مسجد کے امام مولانا قیام الدین ،عالیہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر کمال اشرف ،اےایم یو اولڈ بوائز کے جنرل سکریٹری انجینٔر وقار احمد خا ن کے علاوہ شہر وگرد و نواح کے ائمہ کرام دانشوران اور بڑی تعداد میں مرد و خواتین نےشرکت کی ۔

Comments are closed.