راہل گاندھی کی لوک سبھارکنیت خطرے میں،سماعت تک نہیں جائیں گے پارلیمنٹ

نئی دہلی(ایجنسی) گجرات کی سورت عدالت نے جمعرات کو راہول گاندھی کو ہتک عزت کا مجرم قرار دیتے ہوئے 2 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ راہل گاندھی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی کنیت پر تبصرہ کرنے پر ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی۔ اس پر 15000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ تاہم انہیں عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں لے جایاجائے گا۔
2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے کرناٹک کے کولار میں ایک ریلی کے دوران راہل گاندھی نے کہا تھا، ’مودی چوروں کی کنیت ہے۔ تمام چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے، چاہے وہ للت مودی ہو ،نیرو مودی یا نریندر مودی۔‘
سورت ویسٹ کے بی جے پی ایم ایل اے پرنیش مودی نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ہمارے پورے سماج کو چور کہا ہے اور یہ ہمارے سماج کی بدنامی ہے۔ سماعت کے دوران راہل تین بار عدالت میں پیش ہوئے۔
راہل گاندھی کو ہتک عزت کیس میں فوری ضمانت مل گئی ہے۔ اس کی سزا کو 30 دن کے لیے معطل کر دیا گیا ہے تاکہ انہیں اپیل کا وقت دیا جا سکے۔ اس عدالتی حکم سے انہیں قانون کے تحت رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے نااہلی کا خطرہ بھی لاحق ہے۔
کانگریس کے اعلیٰ ذرائع نے اس حقیقت کو قبول کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ راہول گاندھی اس وقت تک پارلیمنٹ نہیں جائیں گے جب تک ان کی اپیل کی سماعت نہیں ہو جاتی۔ کانگریس نے سوال کیا ہے کہ عدالت 20 منٹ تک سماعت کے بعد اتنی سخت سزا کیسے دے سکتی ہے۔
‘پیپلز ایکٹ 1951کی دفعہ 8 (3) کے تحت، اگر کوئی رکن اسمبلی یا ایم ایل اے کسی جرم کا مرتکب ہوتا ہے اور اسے 2 سال یا اس سے زیادہ کی سزا سنائی جاتی ہے، تو اس کی پارلیمنٹ یا اسمبلی کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ رہائی کے 6 سال بعد تک وہ الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔
راہل گاندھی کے وکیل بابو منگوکیا نے بتایا کہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے راہل گاندھی کو آئی پی سی کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت مجرم قرار دیا ہے۔ اسے ضمانت بھی دے دی اور 30 دن کے لیے سزا معطل کر دی، تاکہ انہیں اپیل کا موقع مل سکے۔
عدالت کے فیصلے پر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا، ’میرا مذہب سچائی اور عدم تشدد پر مبنی ہے۔ سچائی میرا خدا ہے۔ عدم تشدد اسے حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔‘
اس معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا: ’غیر بی جے پی رہنماؤں کو ختم کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے… ہمارے کانگریس کے ساتھ اختلافات ہیں، لیکن راہل گاندھی کو بدنامی میں پھنسانا درست نہیں ہے۔‘
بہار کے ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں پر ای ڈی، آئی ٹی، سی بی آئی کے چھاپے مارو، چاہے وہ کام نہ کرے، ایک گھناؤنی سازش کے تحت مختلف شہروں میں بے بنیاد کیسز کروائیں، تاکہ ہیڈ لائن مینجمنٹ میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔‘
گزشتہ ہفتے، دہلی پولیس نے راہول گاندھی سے ان کے ’بھارت جوڑویاترا‘ کے دورے کے دوران خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بارے میں ان کے تبصرے پر ان کے گھر پر پوچھ گچھ کی۔ پولیس نے راہول گاندھی سے ان خواتین کی تفصیلات بھی مانگی تھیں، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی نے ابھی تک معلومات نہیں دی ہیں۔
Comments are closed.