گائے لے جارہے دلت کی مسلم سمجھ کر پٹائی

 

واقعہ کا ویڈیو وائرل، بھیم آرمی کی قیادت میں دی تحریر،ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں مقدمہ درج

دیوبند،۲۵؍ مارچ(سمیر چودھری)دیوبند علاقہ میں کچھ غنڈہ قسم کے نوجوانوں نے ایک دلت نوجوان کو مسلم اور گائے چور سمجھ کر مارا پیٹ کر زخمی کردیا۔ جسکا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیاہے، جس پر بھیم آرمی لیڈر شوریہ امبیڈکر کی قیادت میں متاثرہ نے پولیس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کروائی اور دبنگوں پر حملہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کی مانگ کی ہے۔ پولیس نے ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی۔پورا معاملہ تھانہ بڑگاؤں کے رتن ہیڑی گاؤں کا ہے۔بھیم آرمی لیڈر شوریہ امبیڈکر کی قیادت میں گاؤں رتن ہیڑی تھانہ بڑگاؤں کا رہنے والے پنکج ولد دھرم سنگھ نے کوتوالی میں تقریباً ایک درجن نوجوانوں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ پنکج نے بتایا کہ وہ اپنے بھتیجے اجے اور دو دیگر افراد کے ساتھ اپنی گائے کو حاملہ کرانے کے لیے قریبی گاؤں گیا تھا، اور جب وہ واپس آ رہے تھے تو گاؤں پیپلو تھانہ بڑگاؤں کے تقریباً ایک درجن نوجوان پیچھے سے آئے اور انہیں مسلمان سمجھ کر گالیاں مذہبی گالیاں دینے لگے۔ الزام ہے کہ جب اس نے بتایا کہ وہ مسلمان نہیں ہے بلکہ ہندواور دلت ہے اور گائے کو حاملہ کرانے گئے تھے اور یہ اس کی پالتو گائے ہے۔ جس پر وہ مزید برہم ہو گئے اور ذاتیات سے متعلق گالی گلوچ کرنے لگے، اتنا ہی نہیں انہیں گئو تسکر اور گئو کش کہتے ہوئے ان کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی ۔مارپیٹ کے دوران ملزموںنے ویڈیو بھی بنایا ، پنکج نے بتایا کہ اس نے اور اس کے ساتھیوں نے کسی طرح ادھر ادھر بھاگ کر اپنی جان بچائی۔ جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیاہے۔ بھیم آرمی کے لیڈر شوریہ امبیڈکر نے کہا کہ انہوں نے پولیس تھانہ بڑگاؤں میں ملزمان کے خلاف تحریر دی ہے، انہوں نے کہا کہ قانون کو ان مجرموں کو سزا دینی چاہیے، ورنہ بھیم آرمی اس کا جواب دینا اچھی طرح جانتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملزم کے خلاف سخت سے کارروائی کی جائے بصورت دیگر بھیم آرمی تحریک چلائے گی۔وہیں ملزموں کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں مقدمہ درج کرکے پولیس نے معاملہ کی جانچ شروع کردی ہے۔ تھانہ بڑگاؤں انچارج یوگیش شرما نے بتایا کہ معاملے میں مقدمہ قائم کرکے جانچ کی جارہی ہے۔

Comments are closed.