Baseerat Online News Portal

’’یقیناً کسی نے جان بوجھ کر گڑبڑ ی کی ہے، سخت کارروائی کریں گے‘‘ بہار میں تشدد پربولے نتیش کمار

پٹنہ(ایجنسی) رام نومی کے موقع پر وزیر اعلی نتیش کمار نےبہارمیں سہسرام اور نالندہ کے ضلع ہیڈکوارٹر بہار شریف میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کو کسی کی ’’سازش‘‘ قرار دیا ہے۔ ہفتہ کے روز اس واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس طرح کے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔ ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا۔ یہ فطری نہیں ہے، کسی نے جان بوجھ کرگڑبڑی کی ہوگی۔ ایسی صورتحال میں ہم نے مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے، ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات پریشانی کا باعث بنتے ہیں، پہلے کبھی ایسا نہیں ہوتا تھا، ہم ہر تہوار بہت پرامن طریقے سے مناتے تھے، لیکن اب پتہ نہیں ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں، یہ فطری نہیں ہے، عام طور پر ایسے واقعات ہوتے ہیں۔ یہاں ایسا نہیں ہوا، ایسے میں میں نے پورے معاملے کی صحیح جانچ کرنے کو کہا ہے، تاکہ پتہ چل سکے کہ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے۔
دوسری طرف، جب سہسررام میں بی جے پی کی طرف سے منعقدہ پروگرام کو ملتوی کرنے کے بارے میں پوچھا گیا جس میں مرکزی وزیر امیت شاہ شرکت کرنے والے تھے، تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی کی جانب سے سیکورٹی فراہم نہ کرنے کی وجہ سے پروگرام ملتوی کرنے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ باتیں بالکل غلط ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے مرکزی وزیر کی آمد پر جو کچھ بھی کرنے کی ضرورت ہے وہ کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا، "اب اگر بی جے پی اپنا کوئی پروگرام کرتی ہے تو میں کیا کروں؟ وہ (امیت شاہ) کیوں آ رہے تھے اور کیوں نہیں آ رہے تھے، اس سے ہمارا کیا مطلب ہے؟ اب یہ کوئی سرکاری تقریب نہیں تھی۔ مرکزی وزیرکے آنے کے تعلق ریاستی حکومت کی جو ذمہ داری بنتی ہے وہ ساری ذمہ داریاں پوری کردی گئی تھیں،ان کا الزام سراسرغلط ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران نالندہ اور سہسرام میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا۔ دونوں جگہوں پر کافی تشدد ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے سہسرام میں بی جے پی کی طرف سے منعقد ہونے والے پروگرام کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

Comments are closed.