عتیق احمدکے بیٹے اسدکوپولس نے انکاؤنٹرمیں مارگرایا،شوٹرغلام بھی ماراگیا

نئی دہلی(ایجنسی) اترپردیش پولس کے ایس ٹی ایف نے جھانسی میں عتیق احمد کے بیٹے اسد کا انکاؤنٹر کیا۔ اسد امیش پال قتل کیس کا مرکزی ملزم تھا اور کافی عرصے سے مفرور تھا۔ الزام ہے کہ امیش پال قتل کیس میں اسد خود ملوث تھا۔ پولیس کے مطابق امیش قتل کیس میں ملوث غلام بھی انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ اسد اور غلام دونوں پر پانچ پانچ لاکھ روپے کا انعام رکھا گیاتھا۔ امیش پال کی ماں شانتی دیوی اور بیوی جیا پال نے اسد احمد کو انکاؤنٹر میں مارنے پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اسد اور غلام پریچہ ڈیم کے قریب چھپے ہوئے تھے۔ دونوں کا ڈیم کے قریب ہی آمنا سامنا ہو گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اسد اور غلام کا انکاؤنٹر آج 12 بجے کے قریب ہوا۔ یہ انکاؤنٹر یوپی کے جھانسی کے برکا گاؤں میں پرچھا ڈیم پر ہوا، جو جھانسی سے 7 کلومیٹر دور ہے۔ اس انکاؤنٹر میں 12 لوگ شامل تھے، جس میں 2 ڈپٹی ایس پی اور 2 انسپکٹرز نے بھی حصہ لیا۔ پولیس نے 2 غیر ملکی پستول بھی برآمد کر لیے ہیں۔ اس تصادم میں 40 راؤنڈ فائر کیے گئے۔
اے ڈی جی امیتابھ یش نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ اسد اور غلام دونوں کے پاس نئے سم کارڈ اور نئے فون تھے۔ ان کے پاس سے غیر ملکی اسلحہ بھی ملا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسد اور غلام نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کی۔ اس دوران دونوں مارے گئے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اسد جھانسی سے مدھیہ پردیش بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اسد قتل کے بعد لکھنؤ چلا گیا۔ لکھنؤ سے کانپور، پھر وہاں سے میرٹھ تقریباً ایک ہفتہ۔ میرٹھ سے وہ دہلی کے سنگم وہار گئے۔ وہاں سے دوبارہ یوپی گیا اور جھانسی شہر سے موٹر سائیکل پر مدھیہ پردیش جا رہا تھا۔ یوپی ایس ٹی ایف رات سے جھانسی کے کئی علاقوں میں چھاپے مار رہی تھی۔ عتیق کے گینگ کے ایک رکن نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔
یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے اسد کے انکاؤنٹر پر ٹویٹ کیا – یوپی ایس ٹی ایف کو مبارک ہو، مسٹر امیش پال ایڈوکیٹ اور پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کا بھی یہی حشر ہونا تھا!
غلام امیش پال قتل کیس میں بھی ملوث تھا، جسے کیس سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج میں ٹوپی پہنے دیکھا گیا تھا۔ غلام مفرور تھاوہ عتیق احمد کے خاندان سے کافی عرصے سے وابستہ تھا۔ وہ مریادیہ کا رہائشی تھا جہاں ماضی میں یہ گینگ کئی سنسنی خیز وارداتیں کر چکا ہے۔
یوپی پولیس پچھلے کئی دنوں سے امیش پال قتل کیس کے ملزم عتیق احمد کے بیٹے اسد کی تلاش میں تھی۔ اسد 15 دن تک دہلی میں رہا۔ پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق وہ جنوبی اور مغربی دہلی کے علاوہ دیگر مقامات پر 15 دنوں سے چھپا ہوا تھا۔ بعد میں اس نے دہلی سے بھی اپنا مقام بدل لیا۔ گزشتہ ماہ یوپی ایس ٹی ایف کی اطلاع پر دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس یونٹ نے آرمس ایکٹ کیس میں اسد کی مدد کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرکے یوپی ایس ٹی ایف کے حوالے کردیا تھا۔
اتر پردیش میں، 24 فروری کو، امیش پال اور ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو دھومن گنج تھانے کے علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ سارا واقعہ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہو گیا جس کی مدد سے زیادہ تر حملہ آوروں کی شناخت ہو گئی۔ امیش پال کی بیوی جیا پال نے واقعے کے اگلے دن دھومان گنج پولیس اسٹیشن میں اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرائی۔ اس ایف آئی آر میں سابق رکن اسمبلی عتیق احمد، ان کے بھائی اشرف، اہلیہ شائستہ پروین، عتیق کے دو بیٹوں، عتیق کے ساتھی گڈو مسلم اور غلام اور دیگر نو افراد کو حملے کے لیے مجرم قرار دیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی اور فوری کارروائی کی جس کے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔

Comments are closed.