2024لوک سبھاانتخابات :نتیش کمارکافارمولہ کیاہے؟

نئی دہلی(ایجنسی)بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔بہار کے وزیر اعلی اور جنتا دل یونائیٹڈ کے رہنمانتیش کمار نے بدھ کو کانگریس صدر ملکارجن کے ساتھ نائب وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔ اور راہول گاندھی سمیت دیگر کانگریس لیڈروں سے ملاقات کی۔ کھرگے کے گھر پر ہوئی میٹنگ میں نتیش کمار نے ون سیٹ ون امیدوار کا فارمولہ پیش کیا۔ یہ فارمولہ بی جے پی کی زیر قیادت حکمراں این ڈی اے سے مقابلہ کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
کیا اپوزیشن جماعتیں 2024 کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے چیلنج سے نمٹ پائیں گی؟ کیا اپوزیشن تیسری بار مرکز میں مودی حکومت کے قیام کو روک پائے گی؟ اس حوالے سے سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ جہاں بی جے پی 2024 میں دوبارہ مودی حکومت بنانے کی تیاری کر رہی ہے وہیں اپوزیشن نے بھی تنکے جوڑ کر لڑنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اب جے ڈی یو بھی اس جدوجہد میں شامل ہو گئی ہے۔
جے ڈی یو کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی نے رائے دی ہے کہ مودی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اپوزیشن کو ون سیٹ ون کینڈیڈیٹ (او ایس او سی) کے فارمولے پر کام شروع کرنا چاہیے، یعنی ایک اپوزیشن ایک سیٹ، ایک سیٹ پر ایک امیدوار۔ یہ نتیش کمار کا فارمولا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کو مشترکہ اپوزیشن کے طور پر انتخابی میدان میں اترنا چاہئے اور صرف ایک اپوزیشن امیدوار کو لوک سبھا سیٹوں پر مقابلہ کرنا چاہئے۔ یعنی بی جے پی یا اس کی اتحادی جماعتوں کے سامنے اپوزیشن کا ایک ہی امیدوار ہونا چاہیے۔
اس فارمولے کے پیچھے حکمت عملی یہ ہے کہ اگر اپوزیشن پارٹیاں آپس میں لڑتی ہیں، یعنی جب کئی پارٹیوں کے امیدوار بی جے پی کے سامنے آتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کے ووٹ کاٹ دیتے ہیں۔ بی جے پی اس کا فائدہ اٹھاتی ہے اور ووٹ فیصد کم ہونے کے باوجود جیت جاتی ہے۔ جب متحدہ اپوزیشن کی جانب سے ایک نشست پر صرف ایک امیدوار ہوگا تو ووٹوں کی گنتی بدل جائے گی۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی اور این ڈی اے کو شکست دینا ممکن ہو سکتا ہے۔
1977 اور 1989 میں بھی اسی فارمولے کے تحت متحدہ اپوزیشن نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم اس کے بعد بننے والی حکومتیں اپنی مدت پوری نہ کر سکیں اور جلد ہی گر گئیں۔
Comments are closed.