مرشد الامت حضرت مولانا محمد رابع حسنی ندوی کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ:مولانا انیس الرحمن قاسمی

پھلواری شریف:14/اپریل(پریس ریلیز)
عظیم اسلامی مفکر،علم وعمل کی جامع شخصیت،انسانی بزم کے فرشتہ صفت انسان،علماء وصلحاء کے مربی حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی رحمہ اللہ کی وفات پوری ملت اسلامیہ کے لیے عظیم خسارہ ہے۔آپ ملت اسلامیہ ہندیہ کے عظیم رہنما اوراتحاد ویکجہتی کے علم بردار تھے،موجودہ حالات میں آپ کی شدید ضرورت تھی؛لیکن موت سے ہر کسی کو دوچار ہونا ہے اورہرایک کا وقت مقرر ہے۔آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے اپنی قریبی اورچالیس سالہ تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ دل سے محبت کرتے تھے اورملت اسلامیہ کے مسائل کے تئیں ہمہ وقت فکر مند رہتے تھے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ اور دیگر اداروں اورتنظیموں کا وقاراور اتحاد برقرار رکھنے میں ان کا کردار ناقابل فراموش ہے۔آپ عربی اور اردو زبانوں میں تقریباً 30 کتابوں کے مصنف تھے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چوتھے صدر اور دار العلوم ندوۃ العلماء کے حالیہ ناظم تھے،نیز آپ عالمی رابطہ ادب اسلامی ریاض (سعودی عرب) کے نائب صدر اور رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے رکن اساسی بھی تھے۔آپ کی علمی،ملی اور دینی خدمات نصف صدی سے زائدہ عرصہ پر محیط ہے، جس کو ہمیشہ سنہرے حروف میں لکھا جائے گا، ان کے انتقال سے ایک بڑا خلاواقع ہوگیا ہے۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ ومتعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)
Comments are closed.