کینیا :مذہبی رہنما کے حکم کے نتیجے میں بھوک سے ایک ہزار افراد ہلاک

بصیرت نیوزڈیسک
کینیا کے مالندی قصبے میں اپنے فرقے کے مریدوں کو وہ بھوکا رہنے کی صورت میں حضرت عیسیٰ سے مل سکیں گے کے وعدے کی وجہ سے پولیس کے مطابق کم از کم 1000 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن کی لاشیں تلاش کی جا رہی ہے۔
دی سٹار اخبار کی خبر کے مطابق چرچ آف گڈ نیوز انٹرنیشنل کے اس فرقے کے رہنما پال میکنزی نیتھنگ نے پولیس کو بتایا کہ وہ کم از کم 1000 ایسے لوگوں کو تلاش کریں گے جو عیسیٰ سے ملنے گئے تھے۔
بتایا گیا کہ مالندی میں گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کے قریب شکاہولا جنگل سے ملنے والی لاشوں کی تعداد 73 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 112 افراد تاحال لاپتہ ہیں اور لاشوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب، کینیا کے صدر ولیم روٹو، جنہوں نے پہلی بار اس موضوع پر بیان دیا، کہا کہ فرقے میں جو کچھ ہوا وہ "دہشت گردی سے مختلف نہیں”۔
روتھ نے کہا کہ دہشت گرد مذہب کو اپنے گھناؤنے کاموں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ میکنزی جیسے انسان بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ اس قسم کے آدمیوں، دوسرے دہشت گردوں اور مجرموں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ یہ جیل ہی کے لیے ہیں اور ان کو وہاں ہی ہونا چاہیے۔
15 اپریل کو بھوک سے مرنے والے چار افراد کی لاشیں ملنے کے بعد پولیس نے نیتھنگ کو حراست میں لے لیا۔
جنگلاتی علاقے میں وسیع تلاشی کے دوران اجتماعی قبر سے درجنوں افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
یہ معلوم ہوا کہ پادری Nthenge کو شکایات کے بعد کئی بار پہلے بھی حراست میں لیا گیا اور رہا کیا جا چکا ہے۔

Comments are closed.