دی کیرالہ اسٹوری :مالیگائوں کے شدت پسندوں میں جوش وخروش

اپنی خواتین کو مبینہ لو جہاد سے بچانے کے لیے اشتہاری پوسٹ، سنیما ہال تک گاڑی سروس مفت
مالیگاؤں(عامر ایوبی)  فلم ‘دی کیرالہ اسٹوری کو لیکر شدت پسندوں میں جوش و خروش دیکھا جارہا ہے مالیگاؤں کی ایک سروسنگ سینٹر کے مالک نے یہ اعلان کیا ہیکہ فلم دیکھنے والوں کی ٹو وھیلر اور فور وھیلر گاڑیاں مفت میں دھو کر سروسنگ کرکے دی جائے گی سوشل میڈیا پر وائرل ایک اشتہاری پوسٹ جس کا عنوان کے "مفت سروسنگ” اسکے متن میں لکھا ہیکہ "ہندو توا کیلئے اپنی ماں بہنوں کو لو جہاد سے بچاؤ کیلئے بیداری پیدا کرنے کیلئے آنے والی فلم "دی کیرالہ اسٹوری” اپنے خاندان کیساتھ دیکھئے اور سمردھی کار سپاپر جاکر مفت میں اپنی گاڑیوں کی سروسنگ کرائیے” مالیگاؤں کے موتی باغ ناکہ پر واقع رتن لال لسی کے سامنے واقع ‘سمردھی کار سپا کے مالک شیام دیورے نے جاری اشتہاری پوسٹ میں لکھا ہیکہ کار کی مفت سروسنگ کیلئے فلم کا ٹکٹ اور سینما ہال کی سیلفی بتانا لازمی ہوگی۔ یاد رہیکہ ماضی میں ہندی فلمیں لوگوں کی تفریح کا ایک بڑا ذریعہ ہوا کرتی تھیں اور لوگ بڑی تعداد میں تھیٹر کا رخ کیا کرتے تھے اُس وقت فلموں کے ذریعہ سماج میں پھیلی ہوئی برائی پر تنقید بھی ہوا کرتی تھی اور تفریح تفریح میں کچھ نا کچھ اچھا پیغام بھی دیا جاتا تھا تاہم ملک میں آر ایس ایس کی پروردہ بی جے پی اور اسکی ہمنوا پارٹیوں کو جب سے اقتدار ملا ہے ہر شعبہ میں فرقہ پرستی سرایت کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے فلم انڈسٹری بھی ابھی تفریح کی بجائے فحاشی اور مذہبی منافرت پھیلانے کا بڑا ذریعہ بنتا جارہا ہے ایک سروے کے مطابق لوگوں نے ہندی فلموں کی بجائے ساؤتھ میں بنی ہوئی فلموں کی جانب بڑی تیزی سے جارہے ہیں انہیں روکنے کیلئے اب ہندو مسلم اور مذہبی منافرت پر مبنی ایسے موضوعات پر فلمیں بن رہی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ابھی چند ماہ قبل دی کشمیر فائل ریلیز ہوئی تھی اور ریلیز کے دہانے پر موجود دی کیرالہ اسٹوری بھی تنازعات میں گھر چکی ہے اس فلم میں بتایا گیا ہیکہ کیرالہ سے ہزاروں ہندو اور عیسائی لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر اسلام میں داخل کرلیا گیا ہے اور پھر انہیں داعش میں شامل کرلیا گیا ہے اس طرح سے اس فلم سے مسلمانوں کیخلاف الیکشن کے پیش نظر ماحول سازی کی کوشش کی گئی ہے۔

Comments are closed.