دارالعلوم اسراریہ سنتوشپورمیں انجمن بزم اسراریہ کے افتتاحی پروگرام میں مفتی خلیل کوثر کا خطاب

کولکاتہ (پریس ریلیز)حصول علم کے لیے اپنے آپ کو مکمل طور پر علم ہی کے حوالے کر دینا چاہیے لہذا طلباء کو اپنی پوری توجہ تعلیم حاصل کرنے میں مرکوز کرنا چاہیے زمانہ طالب علمی میں غیرضروری ملاقاتیں دوستی مجلس آرائیاں اور موبائل جیسی وباکا استعمال طالب علم کے لیے زہر ہیں، ان خیالات کا اظہار مسجد عبد الحمید کے امام و خطیب مفتی خلیل کوثر صاحب نے دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور میں نئے تعلیمی سال کے موقع پر انجمن بزم اسراریہ کے افتتاحی تقریب میں جدید وقدیم طلباء سے خصوصی خطاب میں کیا انہوں نے کہا کہ اساتذہ کا احترام طلبہ پر لازم ہے،احترام کا مطلب یہ نہیں کہ استاد کے سامنے سر جھکا کر ان کے ہر حکم پر لبیک کہا جائے اور استاد کے نظر سے اوجھل ہوتے ہی حکم کی خلاف ورزی شروع کر دی جائےبلکہ فرمانبرداری کے ساتھ ساتھ ہمہ وقت اپنے اصل مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے اس کے حصول میں دل و جان سے لگے رہنا چاہیے، علم دین کی اہمیت پرتوجہ دلاتے ہوئے طلبہ کے سرپرستوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے پرفتن ماحول میں ہم پر لازم ہے کہ دینی تعلیمات کے حصول کو نئی نسلوں کے لیے لازم بنا لیں تاکہ نت نئے رونما ہونے والے فتنوں سے محفوظ رہ سکیں. مفتی صاحب نے علم دین کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے جن طلباء کو علم دین کے لئے منتخب فرمایا ان کی بڑی عظمت ہے وہ مہمان رسول ہیں انہوں نے مزید کہا کہ وہ طلبہ بڑے خوش قسمت ہیں جن کو اس مدرسے میں داخلہ لے کر صحت و تجوید کے ساتھ حافظ قرآن بننے کا موقع ملا جہاں کےکئ اساتذہ دارالعلوم اور بیشتر گجرات کے نامور اداروں کے فارغین،علم تجوید کے ماہر،مشاق قاری ہیں جو ہمہ وقت اپنے اساتذہ کے نقش قدم پر بچوں کو معیاری تعلیم کے ساتھ بزرگوں کے نقش قدم پر تربیت میں مصروف رہتے ہیں، اس موقع پر مدرسہ کے مہتمم مولانا نوشیر، مفتی ہارون، قاری شریف،مولانا منیرالدین،قاری منصار، مولانا شاہنواز ،قاری مظفر، مولانا حسن،قاری زبیر،اور قاری حسن دیناجپوری وغیرہ شریک رہے ۔

 

Comments are closed.