جالندھرسیٹ پرجیت کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی لوک سبھا میں داخل ہونے میں کامیاب

نئی دہلی(ایجنسی)پنجاب میں جالندھر لوک سبھا سیٹ کے ضمنی انتخاب میں عام آدمی پارٹی نے بڑی جیت حاصل کی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار سشیل رنکو نے اپنے قریبی حریف اور کانگریس امیدوار کرم جیت کور چودھری کو شکست دی۔ اس جیت پر دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں کہا، "آج لوک سبھا میں AAP کی انٹری ہوئی، اگر ملک کے لوگ چاہیں تو ہم لوک سبھا میں بھی اکثریت میں ہوں گے”۔ کیجریوال نے کہا کہ لوگوں نے بھگونت مان کے کام پر مہر ثبت کردی ہے۔ اس کے لیے عام آدمی پارٹی کو مبارکباد۔ پچھلی بار ہم نے 92 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی تھی۔ اس لہر میں بھی ہم جالندھر میں نو میں سے صرف چار سیٹیں جیت سکے تھے، پانچ میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن آج AAP نے نو میں سے سات جیت لیے ہیں۔ 2019 میں ہمیں جالندھر میں صرف 2.5% ووٹ ملے تھے، آج ہمیں 34% ووٹ ملے ہیں۔
پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان نے کہا کہ ہم مذہب یا ذات پات کی سیاست نہیں کرتے۔ ہم محلہ کلینک، سکول، مفت بجلی کے انفراسٹرکچر پر ووٹ مانگ رہے تھے۔ اچھی بات یہ ہے کہ لوگ مثبت سیاست کو پسند کرنے لگے ہیں۔ اروند کیجریوال نے دہلی سے جو قافلہ شروع کیا تھا وہ بڑا ہو گیا ہے۔ آج ہمارے پاس لوک سبھا میں ایک ایم پی ہے۔ اب ہر جگہ ہماری موجودگی ہے۔ اروند کیجریوال نے پنجاب کے لیے کافی وقت دیا۔ یہ ہمارے رضاکاروں کی جیت ہے۔ ان لوگوں کا بھی شکریہ جنہوں نے ہمیں گالی دی، قابل اعتراض ریمارکس دیے، ذاتی زندگی پر نازیبا باتیں کیں۔ اب لوگ یہ سب پسند نہیں کرتے۔ آنے والے دنوں میں یہ گمراہ لوگ بھی اپنا ایجنڈا بدل سکتے ہیں۔
پنجاب کے وزیر اعلی نے کہا کہ جب کیجریوال نے وزیر اعلی کے طور پر ہم پر اعتماد کیا تو ہم نے کہا تھا کہ مغرور نہ ہوں۔ جالندھر کے بعد اب ہمارا مقصد رنگلا پنجاب ہے۔ اگلے سال اس وقت دوبارہ انتخابات ہوں گے۔ ان دنوں ہم اتنا کام کریں گے کہ ہاتھ جوڑ کر ووٹ نہ مانگنا پڑے۔ بی جے پی اور اکالی سب جمع تھے۔ صرف ان کا پی سی مختلف تھا۔ لیکن لوگوں نے ان سب کو مسترد کر دیا ہے اور AAP کے ورک کلچر پر ایمانداری کا فتویٰ دیا ہے۔ ہمیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ہمارا ووٹ بینک کون ہے۔ ہم سروے میں نہیں آتے، ہم براہ راست حکومت کے پاس آتے ہیں۔ سنگرور سے سیکھ کر خامیوں کو دور کیا۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے حمایت یافتہ شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے امیدوار سکھویندر کمار سکھی تیسرے، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اندر اقبال سنگھ اٹوال چوتھے نمبر پر ہیں۔ اس نشست پر ضمنی انتخاب 10 مئی کو ہوا تھا۔ ووٹوں کی گنتی صبح آٹھ بجے شروع ہوئی۔ جنوری میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سنتوکھ سنگھ چودھری کی موت کی وجہ سے یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔ کرم جیت کور آنجہانی کانگریس لیڈر کی اہلیہ ہیں۔ ضمنی انتخاب میں 19 امیدوار میدان میں تھے۔ اس سیٹ کے لیے ووٹر ٹرن آؤٹ 54.70 فیصد تھا، جو کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ کیے گئے 63.04 فیصد سے بہت کم ہے۔

Comments are closed.