حفاظ کرام، ان کے والدین اور اساتذہ سبھی مبارک باد کے مستحق: حضرت امیر شریعت امارت شرعیہ میں جلسہ دستار بندی حفاظ اور تقسیم انعامات کے موقع پر علماء و دانشوران کا خطاب

 

پٹنہ /پریس ریلیز

امیر شریعت بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ مفکر ملت

حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کی صدارت میں

امارت شرعیہ کے شعبہ تحفیظ القرآن کے فارغین حفاظ کرام

کی دستار بندی کا اجلاس 14 مئی 2023 بروز اتوار بعد نماز مغرب

مرکزی دفتر امارت شرعیہ میں منعقد ہوا۔

اپنے صدارتی خطاب میں حضرت امیر شریعت مد ظلہ نے تما م حفاظ کرام کو، ان کے والدین کو اور ان کے اساتذہ کرام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ حفاظ کرام اس اعتبار سے قابل مبارک باد ہیں کہ انہوں نے پوری محنت اور لگن کے ساتھ قرآن کریم کو اپنے سینے میں محفوظ کیا، ان کے والدین نے انہیں قرآن کریم کے حفظ کے لیے مدرسہ میں بھیجا اور ان کی جدائی کو برداشت کیا، اور اساتذہ کرام نے محنت اور جد و جہد کے ساتھ ان کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری اٹھائی، اس لیے سب لوگ مبارک باد کے مستحق ہیں۔آپ نے کہا کہ قرآن کریم سے وابستگی ہی ایمان والوں کے تما مسائل کا حل ہے، آپ نے لوگوں سے قرآن کریم کا فہم پیدا کرنے اور اپنے بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی اپیل کی۔آپ نے لوگوں کو اپنے اندر صبر و تحمل پیدا کرنے، افسردگی اور قنوطیت کی نفسیات سے نکلنے اور اپنے اندر اسلامی اخوف و محبت پیدا کرنے کی بھی ترغیب دی۔

اس اجلاس میں شعبہ تحفیظ القرآن سے فارغ ہونے والے

*14حفاظ کرام کی دستار بندی* حضرت امیر شریعت اور دیگر علماء کرام کے ہاتھوں عمل میں آئی جن کے نام یہ ہیں؛

 

( *1)حافظ محمدشاہدولد جناب محمدعلی صاحب نیاٹولہ*

*( 2)حافظ امن عالم ولدجناب محمد عقیل صاحب سیدانہ محلہ*

( *3)حافظ اظہرشہزادہ ولد مولانامحمدارشدرحمانی آفس سکریٹری امارت شرعیہ*

*(4)حافظ علی اکبرولدجناب الحاج سیدناظر جمال صاحب فیڈرل کالونی*

( *5)حافظ حفظ الرحمن ولد جناب ارشادعالم صاحب گڑھوا بازارمغربی چمپارن*

*(6)حافظ سعیدالرحمن ولدمولاناامتیازاحمد قاسمی معاون قاضی امارت شرعیہ*

*(7)حافظ محمد عارف ولد جناب نوشاد عالم صاحب باؤلی محلہ*

( *8)حافظ محمد ریان ولد جناب ضیاء الدین صاحب باؤلی محلہ*

( *9)حافظ محمد عامر ولدجناب سلطان احمد صاحب باؤلی محلہ*

*(10)حافظ فیض الرحمن ولد قاری مجیب الرحمن صاحب باؤلی محلہ*

( *11)حافظ سلیمان ولدجناب محمد قیصر رحمانی صاحب عیسیٰ پورفیڈرل کالونی*

*(12)حافظ فخرالزماں ولد شمس الضحیٰ صاحب بھوگاڑی مغربی چمپارن*

( *13)حافظ فیض الرحمن ولد قاری مجیب الرحمن صاحب باؤلی محلہ*

*(14)حافظ جزاء اشرف ولدجناب کمال اشرف صاحب کچہری محلہ*

اس کے علاوہ

*المعہد العالی*

*دار العلوم الاسلامیہ*

*اور تربیت قضاءمرکزی دارلقضا ٕ*

کے سالانہ امتحان میں اول، دوم اور سول پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو بھی انعام سے نوازا گیا۔

محمد ابو ذر کٹیہاری(دورہ حدیث)،اسجد اللہ نعیمی ارریہ (عربی ہفتم)،محمد زعیم الحق پورنیہ(عربی ششم)،محمد اسماعیل مدھوبنی(عربی پنجم)،محمد عمار حسن فریدی سمستی پور(عربی چہارم)وزیرا حمد سمستی پور(عربی سوم) احمد اللہ جہان آباد(عربی دوم) انس اعظم دربھنگہ(عربی اول) محمد دلشاد پورنیہ(اعدادیہ) اور ابو حنیفہ محمد پورنیہ(درجہ حفظ)،محمد سفیان ولد جناب شمیم اختر صاحب(شعبہ تحفیظ القرآن)محمد اطہر (المعہد العالی سال اول)،ابو صالح(المعہد العالی سال دوم)نے اپنے اپنے درجہ میں اول پوزیشن حاصل کی۔ اس کے علاوہ مولانا محمد عمران(ترتیب اولیٰ) اور مولانا محمد ضیاء اللہ(ترتیب ثانیہ) نے تربیت قضاء کے شعبہ میں اول پوزیشن حاصل کی۔ جبکہ توقیر عالم بیگو سرائے (دورہئ حدیث)،محمد دانش دربھنگہ(عربی ہفتم)،عبید الرب دربھنگہ(عربی ششم)،محمد مناظر حسین پورنیہ(عربی پنجم)،ذیشان انور مظفر پور (عربی چہارم)،محمد وثیق الرحمن سہرسہ(عربی سوم)عمار رحمانی دربھنگہ(عربی دوم) طلحہ فریدی سمستی پور(عربی اول)،صابر ریاض گیا (اعدادیہ) محمد سلمان ارریہ(درجہ حفظ) حفظ الرحمن ولد ارشاد عالم صاحب(شعبہ تحفیظ القرآن) محمد صبغۃ اللہ(المعہد العالی سال اول) اور انس جعفر(المعہد العالی سال دوم) نے اپنے اپنے درجات میں دوم پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح تربیت قضا میں مولانا ثاقب انورنے دوم پوزیشن حاصل کی، وہیں محمد عثمان بھاگل پوری(دورہئ حدیث) ریاض الدین پورنیہ(عربی ہفتم) عبداللہ فہمی سیتا مڑھی(عربی ششم)محمد حسنین گڈا(عربی پنجم)،محمد اسامہ بانکا(عربی چہارم)،فیصل عرفان ارول(عربی سوم)،محمدثاقب جہان آباد (عربی دوم)،محمد راشد دربھنگہ(عربی اول)،عبد الباری ارریہ(درجہ اعدادیہ)محمد دل نواز ارریہ اورحفظ الرحمن سوپول(درجہ حفظ)،فیض الرحمن اور سیف الرحمن ولد قاری مجیب الرحمن صاحب استاذ شعبہ تحفیظ القرآن(شعبہ تحفیظ القرآن) محمد اوصاف (المہعد العالی سال اول)،محمد ابو ذر(المعہد العالی سال دوم) نے اپنے اپنے درجہ میں سوم پوزیشن حاصل کی جبکہ تربیت قضا میں مولانا فضل اللہ رحمانی سوم پوزیشن کے حامل رہے۔ان طلبہ کو بھی گراں قدر انعامات سے نوازا گیا۔

جلسہ دستار بندی کا آغاز جناب مولانا قاری نصیب الرحمن مبلغ امارت شرعیہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، جبکہ مولانا مفتی مجیب الرحمن قاسمی بھاگل پوری معاون قاضی امارت شرعیہ نے بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں گلہائے عقیدت پیش کیا۔

*اجلاس کی نظامت نائب ناظم امارت شرعیہ مولانا مفتی محمد سہراب ندوی* نے کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے

*نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب*

نے امارت شرعیہ کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امارت شرعیہ سو سال سے ملت کی قیادت کا فریضہ انجام دے رہی ہے، یہ کوئی خیراتی ادارہ نہیں بلکہ اسلامی فکر کا نام ہے جو مسلمانوں کو اپنے پورے اسلامی وقار اور رتہذیب و شناخت کے ساتھ جینے کا حوصلہ دیتی ہے۔ آپ نے موجودہ امیر شریعت کے دور میں امارت شرعیہ کے کاموں میں ہونے والی وسعت اور ترقی پر بھی روشنی ڈالی۔

*قائم مقام ناظم جناب مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب*

نے امارت شرعیہ کے مختلف شعبہ جات کی کارکردگی کو تفصیل سے بیان کیا، خاص طور پرا ٓپ نے امارت شرعیہ کے تعلیمی نظام کا ذکر کرتے ہوئے اس کو پورے ملک کے لیے مثالی قرار دیااور دینی و عصری تعلیم کے فروغ کے سلسلہ میں امارت شرعیہ کی حصولیابیوں کا مفصل ذکر کیا۔

*جناب مولانا انظار عالم قاسمی قاضی شریعت مرکزی دار القضاء*

نے قرآن کریم کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی نسبت اگر قرآن کریم سے مضبوط کر لیں گے تو اللہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائیں گے۔ آپ نے لوگوں سے ہر مسجد میں قرآن کریم کی تعلیم کے لیے مکتب کا نظام قائم کرنے کی ترغیب بھی دی۔

*مولانا مفتی محمدسعید الرحمن قاسمی صاحب مفتی امارت شرعیہ*

نے امارت شرعیہ کی عظمت اور لوگوں کے دلوں میں امارت شرعیہ پر اعتماد اور قدر کو بیان کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ پورے ملک کے لوگوں میں امارت شرعیہ کے تئیں اعتبار و اعتماد قائم ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں کے فیصلہ اور فتوے کو لوگ نہ صرف تسلیم کرتے ہیں بلکہ اس کو سبھی پر فوقیت بھی دیتے ہیں۔آپ نے دستار بندی کے اجلاس کی مناسبت سے قرآن کریم کی فضیلت پر بھی مختصر مگر جامع گفتگو کی۔ *شعبہ تحفیظ القرآن کے انچارج اور نائب ناظم مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی*

صاحب نے شعبہ کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس شعبہ سے اب تک 140حفاظ کرام حفظ قرآن مکمل کر چکے ہیں،آپ نے بچوں کے گارجین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو وقت کا پابند بنائیں اور وقت پر پڑھنے کے لیے بھیجیں اور گھر میں بھی ا ن کی نگرانی کریں۔

*نائب قاضی شریعت مولانا مفتی وصی احمد قاسمی صاحب*

نے امار ت شرعیہ کے مختلف شعبہ جات کی کارکردگی بیان کی اور کہا کہ دینی و عصری تعلیم کے مختلف شعبوں میں امارت شرعیہ نے روشنی دکھانے اور چراغ جلانے کا کام کیا ہے، آج ا س چراغ سے علم کے ہزاروں چراغ روشن ہیں۔ان سب کا سہرا امارت شرعیہ کے سر جاتا ہے۔

*مولانا سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت*

نے قرآن کریم کی عظمت اور فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر قرآن کریم کو اپنی زندگی میں نافذ کر لیں تو مشکل راہیں آسان ہوجائیں گی۔ آپ نے لوگوں سے اپیل کی کہ قرآن کریم اور دین کی تعلیم حاصل کرنے والوں کی قدر کریں ان کی تحقیر نہ کریں کیوں کہ حقیقت میں یہی امت کی قیادت کرنے والے اور ان کی دینی و ملی ضرورتوں کی تکمیل کرنے والے ہیں۔

*مولانا سہیل احمد ندوی سکریٹری دارالعلوم الاسلامیہ و نائب ناظم امارت شرعیہ*

نے کہا کہ حفظ قرآن سے بڑھ کر کوئی علم نہیں ہے۔ آپ نے لوگوں کو ترغیب دی کہ وہ اپنے بچوں کو دین کی تعلیم دلائیں۔آپ نے دارا لعلوم الاسلامیہ کے تعلیمی و تربیتی نظام پر بھی روشنی ڈالی اور اساتذہ کی محنتوں کی ستائش کی۔

*جناب مولانا عبد الباسط ندوی* نے قرآن کریم کو سمجھ کر پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی تلقین کی، آپ نے المعہد العالی کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے اس کو ملک کا ممتاز اور اپنی نوعیت کا واحد ادارہ قرار دیا۔

ان کے علاوہ جاوید اقبال ایڈ وکیٹ، مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی، مولانا ڈاکٹر اعجاز احمد، مولانا ڈاکٹر شکیل احمد قاسمی، ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور،سابق ایم ایل اظہار احمد، آفتاب عالم صاحب چیئر مین پھلواری شریف نگر پریشد، جناب ارشاد علی آزاد چیئر مین شیعہ وقف بورڈ پٹنہ، جناب ذاکر بلیغ ایڈووکیٹ، مولانا عظیم الدین رحمانی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور امارت شرعیہ کے کاموں اور اس کی خدمات کی تحسین و ستائش کی۔

آخر میں حضرت امیر شریعت کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔

اجلاس کو کامیاب بنانے میں تحفیظ القرآن کے استاذ قاری مجیب الرحمن،مولانا ابو الکلام شمسی،مولانا مفتی احتکام الحق قاسمی،مولانا احمد حسین قاسمی مولانا ارشد رحمانی، مولانا محمدنصیرا لدین مظاہری،مولانا صابر حسین قاسمی، جناب عرفان صاحب انچارج بیت المال، جناب امتیاز صاحب، جناب خبیب صاحب، مولانا مجاہد الاسلام صاحب کے علاوہ مبلغین و کارکنان امارت شرعیہ کی پوری ٹیم نے بہت ہی محنت اور جانفشانی کا مظاہرہ کیا۔

Comments are closed.