نوٹ بندی پرپردہ ڈالنے کے لیے ’دوسری نوٹ بندی‘ کی گئی، منصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے: کھرگے

نئی دہلی(ایجنسی) کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ہفتہ کو مرکز پر حملہ کیا جب ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اعلان کیا کہ 2000 روپے کا نوٹ ستمبر 2023 کے بعد چلن سے باہر ہو جائے گا، سوال کیا کہ کیا نوٹ بندی ایک غلط فیصلہ تھا اور یہ ’دوسرا‘۔ اسے چھپانے کے لیے نوٹ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے اس کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
کھرگے نے ٹویٹ کیا، "آپ نے پہلی نوٹ بندی کے ساتھ معیشت کو گہرا زخم دیا، جس نے پورے غیر منظم شعبے کو تباہ کر دیا، MSMEs (مائیکرو، سمال اور میڈیم انٹرپرائزز) کو روک دیا اور کروڑوں نوکریاں ختم ہوگئیں۔ اب 2000 روپے کے نوٹ کے ساتھ ’دوسری نوٹ بندی‘۔ کیا یہ غلط فیصلے پر پردہ نہیں ڈال رہا؟ غیر جانبدارانہ تحقیقات سے کارناموں کی حقیقت سامنے آئے گی۔
قابل ذکر ہے کہ آر بی آئی نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ ستمبر 2023 کے بعد 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے نکال دیا جائے گا۔ اس مالیت کے نوٹ 23 مئی سے بینکوں میں تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔ آر بی آئی نے شام کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ فی الحال 2000 روپے کے نوٹ جو چل رہے ہیں وہ قانونی ٹینڈر کے طور پر جاری رہیں گے۔ آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ 30 ستمبر تک ان نوٹوں کو جمع کرنے اور تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کریں۔ تاہم، ایک وقت میں صرف 20،000 روپے کے نوٹ ہی تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔
Comments are closed.