کیا 2000 کے نوٹوں کی واپسی کے بعد 1000 روپے کے نئے نوٹ جاری ہوں گے؟ جانئے کیاکہتے ہیں آربی آئی کے گورنر

نئی دہلی(ایجنسی) حال ہی میں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کلین نوٹ پالیسی کے تحت 2000 روپے کا نوٹ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد تمام بینکوں کو 2000 روپے کے نوٹ کو تبدیل کرنے اور جمع کرنے کے لیے 4 ماہ (30 ستمبر تک) کا وقت دیا گیا ہے۔ اس کے تحت آپ 2000 کے 10 نوٹوں کو ایک ہی وقت میں دوسرے نوٹوں میں تبدیل کر سکتے ہیں یعنی 20000 تک کی قیمت۔ لیکن جب سے ریزرو بینک کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے، تب سے یہ قیاس آرائیاں ہونے لگی ہیں کہ 2000 کے نوٹ کو واپس لینے کے بعد کیا آر بی آئی ایک بار پھر 1000 روپے کا نیا نوٹ جاری کرے گا؟
اب جب کہ ملک میں بینکوں سے 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کا کام آہستہ آہستہ شروع ہوا ہے، ایسے میں یہ بحث تیز ہو گئی ہے کہ آیا حکومت 1000 روپے کا نیا نوٹ جاری کرے گی یا نہیں؟ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر طرح طرح کی باتیں ہو رہی ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت 2000 روپے کے نوٹ کو بند کر کے 1000 روپے کا نیا نوٹ لائے گی۔ ان خبروں کو لے کر آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ایک بڑی جانکاری دی۔
اس سوال کے جواب میں آر بی آئی گورنر نے کہا کہ فی الحال 1000 روپے کا نیا نوٹ لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ یہ صرف ایک افواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں دیگر مالیت کے نوٹ وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 2000 روپے کا نوٹ بھی فی الحال قانونی ٹینڈر رہے گا۔ آپ کے پاس 30 ستمبر تک نوٹ بدلنے کا موقع ہے۔ ایسی حالت میں بینک میں بھیڑ نہ لگائیں۔ آپ کے پاس 4 ماہ کا وقت ہے۔ لوگ نوٹ بدلنے میں جلدی نہ کریں، آرام سے کریں۔ یہ آخری تاریخ اس لیے دی گئی ہے کہ اس فیصلے کو سنجیدگی سے لیا جائے۔
آر بی آئی نے 1000 روپے کا نیا نوٹ جاری کرنے کی افواہ کو ختم کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ 2000 کے نوٹوں کی واپسی کے بعد اب صرف 500 روپے کا نوٹ ہی ملک کا سب سے بڑا بینک نوٹ ہو گا۔
آپ کو بتا دیں کہ نومبر 2016 میں 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر دیے گئے تھے۔ جس کے بعد 200، 500 اور 2000 روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے۔
Comments are closed.