Baseerat Online News Portal

پاکستانی جیل میں مولانا عبدالسلام بھٹوی کا انتقال

 

ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا

بصیرت نیوزڈیسک

۲۰۰۸ میں ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل میں بند پاکستانی عالم دین عبدالسلام بھٹوی کا دل کا دورہ پڑنے انتقال ہوگیا۔وہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس کے الزام میں صوبہ پنجاب کی شیخ پورہ جیل میں تھے۔ ۲۰۲۰ میں لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کے بہنوئی عبدالرحمان مکی کے ساتھ ساڑھے ۱۶ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔۲۰۱۱ میں امریکی محکمہ خزانہ نے بھی بھٹوی پر دہشت گرد حملوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے اور دہشت گردوں کو بھرتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پابندیاں عائد کی تھیں۔ محکمہ خزانہ نے کہا تھا کہ بھٹووی نے اپنی تقریریں اور فتوے جاری کرکے دہشت گردوں کو ممبئی پر حملہ کرنے کے لیے تیار کیا تھا۔ ۲۰۱۱میں بھٹوی نے خود ۲۰ سال تک دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے لیے کام کرنے کا اعتراف کیاتھا، ۲۰۱۲ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انہیں دہشت گرد قرار دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ۲۰۰۲ سے ۲۰۰۸ کے درمیان جب لشکر طیبہ چیف حافظ سعید کو پاکستان میں حراست میں لیاگیا تھا تب انہیں کمان سونپی گئی تھی، اسی وقت ۲۰۰۸ میں ممبئی میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا، جسے دس دہشت گردوں نے مل کر انجام دیا تھا، حملے میں ۱۶۶ معصوم ہندوستانیوں کی موت ہوگئی تھی۔

Comments are closed.