مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

 

ایم یو کی طالبہ نے فیڈریشن کپ رولر اسکیٹنگ ڈربی چمپئن شپ2025 میں اتر پردیش کو طلائی تمغہ دلانے میں اہم کردار ادا کیا

 

علی گڑھ، 8 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویمنس کالج کی بی ایس سی، بایو کیمسٹری کی طالبہ نبیلہ خان نے فیڈریشن کپ 2025 رولر اسکیٹنگ ڈربی چمپئن شپ میں اتر پردیش کی ٹیم کو طلائی تمغہ دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جو اے ایم یو کے لئے قابل فخر لمحہ ہے۔ یہ چمپئن شپ حال ہی میں بیکانیر، راجستھان میں منعقد ہوئی۔

 

اتر پردیش کی نمائندگی کرتے ہوئے نبیلہ نے اپنے شاندار کھیل سے پول مرحلے میں ریاستی ٹیم کو کئی کامیابیاں دلائیں، جن میں تمل ناڈو کے خلاف 44–11 کی زبردست جیت بھی شامل ہے۔ فائنل مقابلے میں اتر پردیش نے میزبان راجستھان کو 26–12 سے شکست دے کر طلائی تمغہ حاصل کیا۔

 

اے ایم یو کے لیے مزید فخر کی بات یہ ہے کہ حال ہی میں اے ایم یو سے دسویں جماعت پاس کرنے والی طالبہ سیدہ لائبہ علی بھی ریاستی ٹیم میں شامل تھیں، جو یونیورسٹی میں کھیلوں میں لڑکیوں کی بڑھتی ہوئی شرکت اور اعلیٰ کارکردگی کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔

 

نبیلہ کی ریاستی ٹیم میں شمولیت کا سفر 2024 میں موہالی میں منعقدہ دس روزہ تربیتی کیمپ میں ان کی شاندار کارکردگی کی بنیاد پر ممکن ہوا، جہاں ان کی رفتار اور مسلسل عمدہ کارکردگی نے سلیکٹروں کو متاثر کیا۔ وہ قومی سطح پر بھی کسی تعارف کی محتاج نہیں، کیونکہ وہ نیشنل رولر ڈربی سرکٹ پر اب تک پانچ تمغے جیت چکی ہیں، جن میں تین طلائی تمغے شامل ہیں۔

 

نبیلہ نے کھیل کے ساتھ ساتھ تعلیم میں بھی اپنی شاندار کاکردگی کو برقرار رکھا ہے۔ وہ دو مرتبہ نیٹ امتحان پاس کر چکی ہیں، اور اے ایم یو کی ہمہ جہت تربیت و اعلیٰ اقدار کی نمائندگی کرتی ہیں۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

اے ایم یو کے نرسنگ آفیسر کی شری امرناتھ یاترا 2025 کے لیے پہلی بار تعیناتی

 

علی گڑھ، 8 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج و اسپتال (جے این ایم سی ایچ) کے ایک نرسنگ آفیسر کو قومی اور روحانی اعتبار سے اہم شری امرناتھ یاترا 2025 میں پہلی بار خدمات فراہم کرنے کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ ٹراما آئی سی یو میں خدمات انجام دینے والے نرسنگ آفیسر مسٹر سمپت راج کا انتخاب مرکزی حکومت کی ہدایت پر امرناتھ یاترا کے دوران طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

 

مسٹر راج کو بال تال راستے پر یاترا کے دوسرے بیچ کے ساتھ تعینات کیا جائے گا۔ وہ کریٹیکل کیئر، آئی سی یو آپریشنز، ایمرجنسی رسپانس اور ایڈوانسڈ لائف سپورٹ کے ماہر ہیں۔ اونچائی والے علاقوں میں کام کرنے کا ان کا سابقہ تجربہ شری امرناتھ یاترا کے دشوار گزار راستے میں ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوگا۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

کھٹمنڈو کی بین الاقوامی کانفرنس میں اے ایم یو کے محقق کو بیسٹ پیپر ایوارڈ سے نوازا گیا

 

علی گڑھ، 8 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ کامرس کے پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلو ڈاکٹر محمد عمر فاروق کو کھٹمنڈو میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ”کامرس، مینجمنٹ، ہیومنٹیز، سائنس و ٹکنالوجی میں تیز رفتار نمو کے لئے اختراعی طریق ہائے عمل“ میں بہترین مقالہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وہ پروفیسر نواب علی خاں کی نگرانی میں تحقیق کر رہے ہیں۔

 

ڈاکٹر فاروق کو یہ ایوارڈ اُن کے تحقیقی مقالے ”دیہی ہندوستان میں فِن ٹیک انقلاب: مغربی اترپردیش میں ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت کا ایک مطالعہ“ کے لئے دیا گیا، جو انھوں نے آن لائن تکنیکی سیشن کے دوران پیش کیا تھا۔ اس مطالعے میں انہوں نے مغربی اترپردیش کے علاقوں میں مالیاتی ٹکنالوجی کے انقلابی اثرات کا جائزہ لیا ہے۔ مقالے میں بتایا گیا ہے کہ موبائل بینکنگ، یو پی آئی پلیٹ فارمز، اور آدھار سے منسلک ادائیگی نظام جیسے جدید اقدامات نے کس طرح ان لوگوں کو رسمی مالیاتی خدمات تک رسائی فراہم کی ہے، جو ماضی میں بینکنگ نظام سے محروم تھے یا محدود رسائی رکھتے تھے۔

 

اگرچہ مطالعہ میں ڈیجیٹل ناخواندگی، بنیادی ڈھانچے کی کمی، اور سائبر سیکیورٹی کے خدشات جیسے چیلنجوں کو تسلیم کیا گیا، تاہم اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا کہ اسمارٹ فون کی بڑھتی ہوئی رسائی اور سرکاری منصوبے، جیسے پردھان منتری جن دھن یوجنا، دیہی علاقوں میں مالی شمولیت کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

شعبہ کامرس کے صدر اور فیکلٹی آف کامرس کے ڈین پروفیسر محمد آصف خان نے ڈاکٹر فاروق کو اس حصولیابی کے لئے مبارکباد پیش کی۔

 

٭٭٭٭٭٭

 

اے ایم یو کے شعبہ جغرافیہ میں پروفیسر آبھا لکشمی سنگھ میموریل لیکچر کا اہتمام

 

علی گڑھ، 8 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ جغرافیہ نے ممتاز ماہر اور ہندوستانی جغرافیہ میں صنفی مطالعات کی بانی پروفیسر آبھا لکشمی سنگھ کے یوم پیدائش کے موقع پر اولین’پروفیسر آبھا لکشمی سنگھ میموریل لیکچر‘ کا اہتمام کیا۔

 

دہلی اسکول آف اکنامکس، دہلی یونیورسٹی کی استاد اور انٹرنیشنل جیوگرافیکل یونین (آئی جی یو) کی نائب صدر (منتخب) پروفیسر انندیتا دتّہ نے ”ریڈنگ ویمن اِن انڈین جیوگرافی: فیمینسٹ لائیوز اینڈ دی لیگیسی آف پروفیسر آبھا لکشمی سنگھ“ کے عنوان پر خطبہ دیتے ہوئے پروفیسر سنگھ کی صنفی اور نسائی جغرافیہ میں علمی خدمات، ان کے عالمی علمی روابط اور طالب علموں کے لیے ان کی سرپرستانہ رہنمائی کو اجاگر کیا۔

 

پروفیسر دتّہ نے بتایا کہ پروفیسر سنگھ نے 2016 میں ان کی تحقیق میں حصہ لیا تھا، جو جغرافیہ کے شعبے میں خواتین کے کردار پر مبنی تھی۔

 

پروفیسر سنگھ کی بیٹی ڈاکٹر اونتیکا سنگھ نے پراثر انداز میں اپنی والدہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اصولوں، اقدار اور اپنی زندگی پر ان کے گہرے اثرات کا ذکر کیا۔

 

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ جغرافیہ کے سابق صدر اور پروفیسر سنگھ کے ریسرچ طالب علم، پروفیسر ہارون سجاد نے پروفیسر سنگھ کی علمی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے ذاتی یادوں پر مبنی جذباتی خراج عقیدت پیش کیا۔

 

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ جغرافیہ کے سربراہ پروفیسر عتیق الرحمان نے کہا کہ ان کی اپنی علمی پرورش میں پروفیسر سنگھ کی منظم تربیت اور شفقت آمیز رہنمائی کا بڑا کردار رہا ہے۔

 

تقریب کے آغاز میں پروفیسر شہاب فضل، صدر، شعبہ جغرافیہ، اے ایم یو نے مہمان مقررین کا خیر مقدم کرتے ہوئے پروفیسر سنگھ کے علمی، انتظامی اور شخصی امتیازات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پروفیسر سنگھ کو ایسا سرپرست قرار دیا جو وقار، حوصلے اور استقامت کی علامت تھیں اور جنہوں نے اپنے طلبہ کی زندگیوں پر گہرا اثر مرتب کیا۔

 

پروفیسر سنگھ کی قریبی رفیق ڈاکٹر صالحہ جمال نے انہیں ایک ماں جیسی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جذباتی اور تعلیمی رہنمائی بے حد قیمتی ثابت ہوئی۔

 

پروگرام کا اختتام ڈاکٹر احمد مجتبیٰ صدیقی کے کلمات تشکر پر ہوا۔ اس یادگار تقریب میں اساتذہ، طلبہ اور پروفیسر سنگھ کی علمی وراثت کے قدر دانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

Comments are closed.