بہار بند و چکہ جام کے مدنظر جالے میں مہاگٹھبندھن کی ہنگامی میٹنگ، عوام سے تحریک میں شامل ہونے کی اپیل

جالے(محمد رفیع ساگر/بی این ایس)
ووٹر لسٹ کی جانچ کے سلسلے میں حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف بڑھتی ناراضگی کے درمیان مہاگٹھبندھن کی جانب سے 9 جولائی کو بہار بند اور چکہ جام کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس تحریک کو مضبوطی کے ساتھ کامیاب بنانے کی غرض سے جالے میں ایک ہنگامی میٹنگ منعقد کی گئی، جس کی صدارت راشٹریہ جنتا دل کے بلاک صدر نیلم پاسوان نے کی۔ میٹنگ کانگریس کے سرگرم لیڈر محمد صادق آرزو کے دروازے پر منعقد ہوئی، جس میں بند اور چکہ جام کو کامیاب بنانے کی حکمت عملی پر تفصیل سے غور کیا گیا۔
اس موقع پر کانگریس کے بلاک صدر بھوشن آزاد، سینئر کانگریسی رہنما صادق آرزو، سید تنویر انور، للن پاسوان، وشوناتھ لال، عامر اقبال، شمیم احمد، محمد نوشاد، رام بابو، نتھونی جھا، لال بابو پرساد، سدیش ٹھاکر، خادم حسین، انامیکا کماری، رام سکل یادو، لوکیش یادو، دھرمیندر یادو، کیلاش ٹھاکر، وکاس پاسوان، سنجیو سری واستو، سریش پرساد، انیل سہنی اور سنجیت پاسوان سمیت درجنوں سیاسی کارکنان موجود تھے۔
رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ پالیسیوں نے بہار کے عوام کو فکرمندی میں مبتلا کر دیا ہے۔ جو شہری کل تک رائے دہی میں حصہ لیتے آئے تھے، آج وہ ووٹر لسٹ میں اپنا نام برقرار رکھنے کے لیے پریشان ہیں۔ یہ فکر ووٹ ڈالنے کی نہیں، بلکہ اپنی شہریت ثابت کرنے کی ہے۔ مقررین نے کہا کہ اگر حکومت اور کمیشن کی من مانی پالیسیوں کو چیلنج نہیں کیا گیا تو ریاست کے لاکھوں غریب شہری حق رائے دہی سے محروم ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ کی جانچ کی نیت پر سوالیہ نشان ہیں، کیونکہ اس عمل کے لیے جو وقت اور طریقہ کار اپنایا گیا وہ قطعی مناسب نہیں ہے۔ عوام سے اپیل کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ وہ 9 جولائی کو بہار بند اور چکہ جام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ جمہوری اقدار اور انتخابی شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔
میٹنگ میں طے کیا گیا کہ عوامی بیداری اور منظم رابطہ مہم کے ذریعہ بند کو ہر حال میں کامیاب بنایا جائے گا۔
Comments are closed.