منی پور میں ظلم و بہمیت کا ننگا ناچ، خواتین کی برہنہ پریڈ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت : ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

نئی دہلی،20 جولائی : منی پور پر وزیر اعظم مودی کی پر سرار خاموشی نے ریاست میں لا قانونیت، ظلم و تشدد کو بڑھاوا دیا ہے۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ریاست منی پور میں ہجومی تشدد اور خواتین کو بر ہنہ کر کے بر سر عام پریڈ کر وانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور اس کا الزام بھی وزیر اعظم مودی کی طویل خاموشی کو قرار دیتی ہے۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے اس شرمناک فعل کی شدید مذمت کی جس کے تحت ریاست منی پور میں کوکی زومی برادری کی دو خواتین کو برہنہ کر کے بر سر عام پریڈ کرائی گئی تاکہ قبائیلوں کی نسلی صفائی کی راہ ہموار کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ با لعموم فرقہ وارانہ فسادات کے دوران سبق سکھانے کے لیے خواتین کو بطور آلہ کے استعمال کیا جاتا ہے، ان کی بے عزتی، اور ان پر صنفی تشدد کیا جاتا ہے، اس ظلم کی جڑیں ملکی سماج میں بہت گہری ہیں،جو پریشان کن اور ناقابل برداشت ہیں۔ ظاہر ہے معاشرے میں تشدد کا سب سے زیادہ نقصان خواتین اور بچوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا، شمال مشرقی ریاست منی پور ایک طویل عرصے سے ”مین لینڈ انڈیا” کو مدد اور توجہ کے لیے پکار رہی ہے، لیکن وزیر اعظم مودی کی خاموشی نے ریاست میں انارکی کے ماحول میں شدت پیدا کر دی جس سے شر پسندوں کے حوصلوں کو تقویت ملی۔
ڈاکٹر الیاس نے مطالبہ کیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت فوری طور پر ان جرائم کا نوٹس لیں اور مجرموں کو سزا لانے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔منی پور میں لا قانونیت کو ختم کر نے کے لئے فی الفور اقدامات کئے جائیں۔ اگر اس کے لئے ریاستی حکومت کو بر خواست کر نا ہو تو اس سے بھی گریز نہ کیا جائے حالانکہ اب تک ہزاروں افراد ہلاک، زخمی اور بے گھر ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر الیاس نے چیف جسٹس آف انڈیا عزت مآب جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی تعریف کی کہ انہوں نے حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کر تے ہو ئے انتباہ دیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو سپریم کورٹ اس معاملہ میں مداخلت کرے گا۔
Comments are closed.