مسلم پرسنل لاء عین فطرت کے مطابق ،ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں:مفتی ثناالہدی قاسمی / مولانا انواراللہ فلک

یکساں سول کوڈ کے بہانے حکومت مسلمانوں کو اصل حقوق اور مطالبات سے دستبردار کرنا چاہتی ہے : مظفر رحمانی
مدرسہ نورالسلام تجویدالقرآن سنگھاچوڑی اور جامعہ اصلاحیہ نسیم آباد پاکٹولہ میں آن لائن دستخطی مہم سے علما کا خطاب
جالے(محمدرفیع ساگر؍بی این ایس) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تحریک پر تمام مسالک اور ملی تنظیموں کی مشترکہ ضلعی نشست بعنوان یکساں سول کوڈ ہمیں منظور نہیں ملک بھر میں جنگی سطح پر جاری ہے۔بہار کے تمام اضلاع سمیت بلاک و پنچایتی سطح پر بھی امارت شرعیہ کا وفد امیر شریعت کے حکم پر اس کام کو انجام دے رہے ہیں۔ یکساں سول کوڈ عوام پر مسلط کرنے کی حالیہ کوششوں کے خلاف اپنے شدید احتجاج کا اظہار بھی کر رہے ہیں ۔اسی کڑی میں ہفتہ کو مقامی بلاک کے سرحدی علاقہ مدرسہ نورالسلام تجویدالقرآن سنگھاچوڑی کے احاطہ میں مولانا سعید احمد قاسمی نقشبندی رکن امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ کی صدارت میں بیداری پروگرام کے ساتھ دستخطی مہم چلائی گئی ۔یہاں امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا مفتی ثنا الہدی قاسمی نے عوام الناس کو مفید مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عائلی قوانین کے خلاف لاء کمیشن آف انڈیا کو آپ اپنی رائے ضرور بھیجیں اس میں کوتاہی نہیں کریں۔
اس موقع پر حافظ نسیم، مولانا محفوظ الحسن، مولانا کلیم احمد قاسمی، مولانا وسیم اکرم، مولانا خورشید عالم، مفتی مکرم الاسلام، مولانا ضیاءالحق، ڈاکٹر کلیم اختر، محمد علی ہاشمی، فرید احمد، عبدالرحمٰن، احسان الحق، عالمگیر ندوی، مولانا رضاءاللہ قاسمی سمیت کئی سرکردہ افراد موجود تھے۔
وہیں جامعہ اصلاحیہ نسیم آباد پاکٹولہ میں منعقدہ میٹنگ سے مفتی ثناء الہدی قاسمی نے کہا کہ ملک میں مسلمان کی تعداد 25 کڑور سے زیادہ ہے مگر لا کمیشن کو صرف دو 48 لکھ ہی رائے پہونچی ہے۔اس موقع پر مسلم پرسنل بورڈ کے رکن مولانا انواراللہ فلک نے بھی قیمتی آرا پیش کی اور بڑے خوبصورت انداز میں یکساں سول کوڈ کے ہر نکات کو مفصل سمجھاتے ہوئے کہا کہ میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) اور لاء کمیشن کی طرف سے اسے عوام پر مسلط کرنے کی حالیہ کوششوں کے میں خلاف ہوں اور اس کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔انہوں مزید کہا کہ اللہ تعالی نے مخلوق کی تخلیق فرمائی اور وہ اس کی تمام فطرتوں سے اچھی طرح واقف ہےاس لئے تمام انسانوں کو ایک ایسے ضابطے میں جوڑ دیا جو اس کی عین فطرت کے مطابق ہے۔مولانا مظفر احسن رحمانی معتمد خاص سبیل الفلاح جالے دربھنگہ نے مسلم پرسنل لا اور مسلم پرسنل لا بورڈ اور یکساں سول کوڈ کیا ہے اس کو مختلف مگر جامع انداز میں عوام الناس کو بتایا اور یکساں سول کے نقصانات سے آگاہ کرایا اور کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور اسے ایسا کچھ نہیں کرنا چاہیے جس سے بہت سی کمیونٹیز، خاص طور پر اقلیتی برادری کو کسی طرح کا خطرہ لاحق ہو۔مولانا عبدالخالق قاسمی استاذ مدرسہ طیبہ منت نگر مادھوپور مظفرپور نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ یکساں سول کوڈ کے معاملے کو اچھال کر یہ تاثر پیش کیا جا رہا ہیکہ مسلمانوں کا پرسنل لا ظالمانہ اور فرسودہ قوانین کا مجموعہ ہے۔جو لوگ اس طرح کا بیان دیتے ہیں وہ ذہنی کجروی کے شکار ہیں مسلم پرسنل لا وہ واحد راستہ جس سے پوری دنیا کا نظام معاشرت سنور سکتا ہے۔زندگی کے تمام شعبوں میں مسلم پرسنل لا پوری انسانیت کی آزادی و تحفظ کا ضامن ہے۔نشست کا باضابطہ آغاز جامعہ اصلاحیہ کے طالبعلم نے قرآن کی تلاوت سے کیا نیز رسالت ماب میں نعت پاک کا گلدستہ حافظ اعجاز بھرونوی نے پیش کیا جبکہ نظامت کے فرائض جامعہ کے ناظم تعلمیات مولانا اسرار مظاہری نے خوبصورت انداز میں انجام دیا۔جامعہ کے ناظم حافظ منظر نے آئے ہوئے تمام مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا۔مفتی ثنا الہدی قاسمی کی دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔مدرسہ کے اساتذہ و مقامی لوگوں نے اس نشست کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔

Comments are closed.