یکساں سول کوڈ مسلمانوں کو کسی بھی حالت میں قبول نہیں

جمعیۃ علماء شاخ کاندھلہ کے اجلاس میں مولانا سید بدر الہدیٰ قاسمی کا خطاب
دیوبند،24؍ جولائی(سمیر چودھری؍بی این ایس)
جمعیۃ علماء شاخ کاندھلہ کا اجلاس جامعہ عربیہ قاسم العلوم محلہ خیل میں ضلع نائب صدر مولانا سید بدر الہدیٰ قاسمی کی صدارت اور تحصیل کیرانہ کے جنرل سکریٹری مولانا سید مظہر الہدیٰ قاسمی کی نظامت میں منعقد ہوا۔ میٹنگ کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا فیروز اختر قاسمی نے کہا کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) مسلمانوں کو کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہے۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس میں موجود تمام لوگوں نے یکساں سول کوڈ کو ملک دشمن اور آئین مخالف قرار دیا۔ میٹنگ میں جمعیۃ کے عہدیداروں نے کہا کہ لا کمیشن آف انڈیا کو یو سی سی پر اپنے اعتراضات بھیجیں۔ مولانا فیروز اختر قاسمی نے کہا کہ ملک کا آئین سیکولر ہے جو تمام مذاہب کو ان کے اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ ملک کو آزاد کرانے میں ہمارے بزرگوں نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔انہونے بتایا کہ انگریزوں نے بھی شریعت کو بدلنے کی بات کہی جس میں انگریزوں کو بھی منہ کی کھانی پڑی تھی۔ بزرگ عالم دین مولانا سید بدر الہدیٰ قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں میں نشہ حرام ہے اور آج مسلمان ہی اس لت میں سب سے زیادہ پڑا ہوا ہم سب کو اس کے خلاف محنت کرنے کی سخت ضرورت ہے تاکہ سماج سے برائی دور ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ یکساں سول کوڈ مذہب میں سراسر مداخلت ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ میٹنگ میں موجود تمام لوگوں نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی طرف سے لاء کمیشن کو بھیجی گئی تمام تجاویز اور اعتراضات کی مکمل تائید کی۔علاوہ ازیں گلزار انصاری شہر صدر، قاری واجدوغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں حافظ ریاست، قاری عمران، قاری عبدالواسط مولانا دلشاد، حافظ فرید،حافظ فرقان، مولانا محسن، قاری ناصر، حافظ سلیم، مولانا صابر، ارشد انصاری، ماسٹر رضوان وغیرہ موجود تھے۔

Comments are closed.