منی پور میں کوکی برادری کی خواتین پر ہونے والے مظالم کے خلاف سماجی کارکنان اور دانشوران کی مشترکہ پریس کانفرنس منعقد

ممبئی (پریس ریلیز) منی پور میں گذشتہ دو مہینے سے زائد عرصے سے کوکی برادری اور ان کی خواتین پر ہونے والے مظالم کے خلاف آج مراٹھا پرکار سنگھ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مختلف مذاہب کے رہنما اور سماجی کارکنان نے شرکت کی اور منی پور میں جاری مظالم کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا اور مودی حکومت کی ظالمانہ خاموشی پر سوالات اٹھائے.
اس موقع پر پریس کانفرنس کا آغاز شاکر شیخ (کو کنوینر یونائیٹڈ اگینسٹ انجسٹس اینڈ ڈسکریمنیشن) نے کیا اور انہوں نے ابتدائی گفتگو میں منی پور میں ہوئی 2 خواتین پر تشدد اور مظالم کے متعلق تفصیلی بات کی۔ پریس کانفرنس کے اغراض و مقاصد بتائے کہ اس کانفرنس کے ذریعے ہم کوکی برادری پر کیے گئے ظلم پر آواز اٹھائیں گے اور انہیں حق دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش انجام دیں گے۔
ڈولفی ڈی سوزا، (صدر ممبئی کیتھولک چرچ) نے کہا کہ ظلم چاہے جس پر بھی ہو ، اُسکے خلاف ہم سب کو یک جُٹ ہونا ضروری ہے۔ سیاسی رہنما محض موضوعات کا بہانہ کرکے سیاست ہی کرتے رہیں گے۔ ہم جیسے سماجی خدمت گاروں کو اپنی آواز بلند کرنا چاہیے۔
خان تنویر خانم (ترجمان-جماعت اسلامی ہند، ممبئی شعبہ خواتین) نے اس واقعے کو انسانیت کو بدترین طرز پر شرمسار کرنے والا واقعہ بتایا۔ ان تمام معاملات کی وجوہات جان کر اُن کے حل کی جانب ہمیں بڑھنا ہوگا۔
چانیکا شاہ (ممبر- فورم اگینسٹ آپریشن فور وومن) نے کہا کہ کوکی گروہ پر کافی عرصے سے ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ حکومت کسی ایک معاملے کو دکھا کر دیگر بڑے معاملات پر پردہ ڈال رہی ہے ۔یہ سرکار ہمیشہ ظالموں کے ساتھ رہی ہے ۔ ہم ایسی سرکار بالکل نہیں چاہتے۔
مولاناانیس اشرفی (چیئرمین رضااکیڈمی) نے اپنی گفتگو میں کہا کہ جب اس واقعے کے متعلق علم ہوا ، ویڈیو کو دیکھا تو زبان گنگ ہوگئی۔ کیا ہم صرف مذمتی بیان تک ہی محدود رہیں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ خصوصی حکمتِ عملی کے ذریعے ایسے شرمناک اور دلسوز معاملات پر قدغن لگائی جا سکے۔
الکا مہاجن (سروا ہراجن آندولن) کے مطابق ماحول کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہمیں اس ظلم کے ماحول کو ٹھنڈا ہونے نہیں دینا ہے۔یہ معاملہ منو سمرتی بچانے کا بھی لگتا ہے۔یہ معاملہ اہنسا بمخالف ہنسا کا بھی ہے ۔ یہ معاملہ آئین اور غیر آئین کے درمیان اصل کی بقا کا بھی معاملہ ہے۔ جب کچھ کہنے پر بی جے پی ہی کے ایم ایل اے کو مارا گیا ، اُنکی کوئی سنوائی نہیں کی گئی تو پھر ایک عام کوکی قوم کے لوگوں کی کیا حالت ہوگی۔ سرکار پورے ملک کو ظلم اور بربرتا کی طرف لے جا رہی ہے۔
فرید شیخ (صدر،امن کمیٹی) کے مطابق امیت شاہ کا کیا منصوبہ ہے، وہ ظاہر ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر سلیم خان اور فیروز میٹھی بوروالا نے کہا کہ کوکیوں پر بڑے پیمانے پر ظلم کیا جاتا رہا ہے اور ابھی مزید اُن پر آر ایس ایس کی سازش کے تحت اُن کی نسل کشی تک کا منصوبہ بنالیا گیا ہے۔

Comments are closed.