مولانا سہیل احمد ندوی نہایت فعال اورمتحرک انسان تھے:مولانا انیس الرحمن قاسمی

ساٹھی(بتیا)مغربی چمپارن/پٹنہ، 25/جولائی(پریس ریلیز)
امارت شرعیہ کے نائب ناظم مولانا سہیل احمد ندوی کا کٹک میں ظہر کی نماز میں بحالت سجدہ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔(انا للّٰہ وانا الیہ راجعون)آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہاہے کہ مولانا سہیل احمد ندوی کی اچانک موت کی خبر سن بڑا صدمہ ہورہا ہے۔ان کی وفات میرا ذاتی نقصان ہے اورمیرے ان کے بڑے گہرے گھریلو مراسم تھے۔میرے اورمرحوم کے تعلقات تین دہائیوں پر مشتمل ہے۔ وہ ملت کے لیے بیش بہااورقیمتی سرمایہ تھے ۔نہایت فعال،نشیط اور متحرک انسان تھے ۔دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے فیض یافتہ تھے ۔اکابر کے ساتھ اصاغر سے بھی ان کے اچھے روابط تھے ۔اپنی ساری زندگی امارت شرعیہ کی خدمت میں گزاری۔سجدہ کی حالت میں آخرت کے سفر پر روانہ ہونا ان کی اللہ کے یہاں مقبولیت کی علامت ہے، بہت پیاری موت ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور اعلیٰ علیین میں جگہ دے۔ پسماندگان میں دوبیٹے اورایک بیٹی ہے،اللہ ان سبھوں کواوران کے متعلقین کوصبر جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)
واضح رہے کہ مولانامحترم یکساں سول کوڈ کے خلاف عوامی بیداری پیدا کرنے کی غرض سے جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے سفر پر تھے ۔آبائی وطن بگہی دیوراج، تھانہ لوریا، ضلع مغربی چمپارن ہے،مولانا محترم شیخ عدالت کے پڑپوتے تھے۔مرحوم کا گھر تاریخی اعتبار سے بہت ہی اہم ہے،جنگ آزادی کے سلسلہ میں شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ،مولانا ابوالکلام آزاد،مولانا ابوالمحاسن محمد سجاد اورمہاتما گاندھی کی میٹنگ آپ کے گھر ہواکرتی تھی۔امارت شرعیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر ٹرسٹ،دارالعلوم الاسلامیہ اورمولانا سجاد میموریل اسپتال کے سکریٹری تھے۔
آل انڈیا ملی کونسل بہار کے دفتر واقع حسین ہومز،خلیل پورہ روڈ ،پھلواری شریف میں منعقد تعزیتی نشست میں آل انڈیا ملی کونسل بہار کے جنرل سکریٹری مولانا محمد عالم قاسمی اورکارگزار جنرل سکریٹری مولانا محمد نافع عارفی نے مشترکہ طورپر کہاکہ مولانا سہیل احمد ندوی کی حالت سجدہ میں وفات ان کے لیے فال نیک ہے اوران شاء اللہ یہ مغفرت ربانی کی طرف اشارہ ہے۔مولانا ندوی امارت شرعیہ ،دارالعلوم الاسلامیہ اورامارت شرعیہ کے دیگر اداروں کے ذمہ دار تھے اورامارت کو ترقی دینے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ابھی بھی وہ ملی کاموں کے سلسلہ میں اڈیشہ کے دورے پر کٹک میں تھے۔مولانا مرحوم آل انڈیا ملی کونسل کے اساسی اراکین میں تھے،بانی آل انڈیا ملی کونسل قاضی مجاہد الاسلام قاسمی ؒ سے ان کے قریبی تعلقات تھے۔حق تعالیٰ مغفرت فرمائے اوران کے درجات کو بلند کرے،پسماندگان اورمتعلقین کو صبر جمیل عطاکرے۔
Comments are closed.