سنجے سنگھ کی معطلی غیر جمہوری اور آمرانہ ہے: ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی(پریس ریلیز)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں عام آدمی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی راجیہ سبھا کے مانسون اجلاس کی بقیہ مدت میں شرکت سے معطلی کو غیر جمہوری اور آمرانہ قرار دیا ہے۔ فیضی نے کہا ہے کہ دائیں بازو کے فاشسٹ ملک سے اس کی جمہوری فطر ت کو چھین رہے ہیں۔ سنجے سنگھ، دیگر اپوزیشن اراکین کے ساتھ یہ مطالبہ کررہے تھے کہ وزیر اعظم مودی منی پور کے معاملے پر راجیہ سبھا میں تقریر دیں۔ لیکن جب ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا اور وقفہ سوالات شروع ہوا توسنجے سنگھ اپنے مطالبے کو منوانے کیلئے ایوان کے ویل میں چلے گئے۔ ان کی معطلی کی وجہ یہی تھی۔ پارلیمنٹ ملک میں عوام کو درپیش مسائل پر بحث اور ان کے حل کا پلیٹ فارم ہے اور پارلیمنٹ کے ارکان کو اس حق سے محروم کرنا ان جمہوری اصولوں کے خلاف ہے جن پر ملک آزادی کے بعد سے عمل پیرا ہے۔ حکمران جماعت جو منی پور میں عیسائیوں کے خلاف نسلی تشدد پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، جو کہ 2002میں گجرات کی نسلی صفائی کے بعد سے، ملک کی شبیہ پر ایک دھبہ ثابت ہوئی ہے۔ اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی، کیونکہ اس سے تشدد کے لیے مرکزی حکومت کی رضامندی ظاہر ہوجائے گی۔ سنجے سنگھ کی معطلی کو غیر مشروط طور پر منسوخ کیا جائے اور پارلیمنٹ میں ملک کے سلگتے ہوئے مسائل پر بحث و مباحثے کا ماحول پیدا کیا جائے۔ ایم کے فیضی نے کہا کہ یہ تبھی ممکن ہوگا جب حکمران جماعت اپنی جابرانہ موقف ترک کردے۔

Comments are closed.