عملیات کاتعلق درحقیقت تصوف سے ہے

تاریخی شہر اورنگ آباد میں منعقدہ اجلاس میں مفتی وقاص ہاشمی کا خطاب
دیوبند،25؍ جولائی(سمیر چودھری؍بی این ایس)
ہاشمی روحانی مرکز دیوبند کی جانب سے تاریخی شہر اورنگ آباد میں روحانی عملیات پر ایک جلسہ منعقد کیا گیا ۔ جس کی صدارت مولانا فیصل الغنی نے کی، نظامت مولانا سعید احمد ملی قاسمی نے۔جلسہ کا آغاز قاری رضی کی تلاوت کلام پاک اور نعت پاک سے ہوا۔اس دوران مولانا سعید احمد ملی قاسمی نے مولانا حسن الہاشمیؒ کی حیات و خدمات خطاب کرتے ہوئے کہاکہ روحانی عملیات کی لائن غبار آلود تھی،مولانا مرحوم نے اس لائن کو خدمت خلق بناکر دنیا کے سامنے پیش کیااور اپنی عملی زندگی سے یہ ثابت کردیا کہ یہ لائن در حقیقت تصوف سے جڑی ہوئی لائن ہے۔مالیگاؤں کی مشہور شخصیت شیخ الحدیث مفتی حامد ظفرنے اپنے خطاب میں کہا کہ میں مولانا حسن الہاشمی ؒ کے شاگرد کی طرح ہی ہوں،کیوں میں نے آپ مرحوم کی کئی کتابوں سے استفادہ کیا ہے۔ آخر میں مولانا حسن الہاشمیؒ کے جانشین مفتی وقاص ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح قرآن کے سیکھنے کے لیے بہت سے علوم کی ضرورت ہے ٹھیک اسی طرح ایک عامل کامل بننے کے لئے بہت سے علوم سے واقف ہونا بہت ضروری ہے۔ انہیں علوم میں سے ایک علم علم الاعداد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علم الاعداد کے جانے بغیر عملیات کے میدان میں کامیابی ممکن نہیں ہے اور یہ علم کوئی نیا نہیں بلکہ اس علم کا ثبوت خود قرآن کریم میں واضح ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے بہت سے دلائل قرآن ہی سے دئیے جو علم الاعداد کی حقانیت کو ثابت کرنے لئے کافی تھے۔مفتی وقاص ہاشمی نے کہا کہ انگریز،یہودی کمپنیوں سے تیار شدہ دواؤں پر، انجکشن پر، جڑی بوٹیوں پر تو ہمارا ایمان و یقین ہے لیکن کوئی سورہ فاتحہ، آیۃ الکرسی کا نقش کوئی گلے میں لٹکادے تو شرک شرک کے نعرے لگنے لگتے ہیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ خدارا ڈرو یہ کام اس جماعت نے بھی کیا ہے جو انبیاء کے بعد سرزمین دنیا میں سب سے زیادہ مقدس تھی یعنی صحابہ کرام نے اور مفتی موصوف نے اس سلسلے میں بھی دلائل پیش کئے ۔ آخر میں مولانا حسن الہاشمی ؒکے سب سے عزیز شاگرد مولانا فیصل کا بیان ہوا، آپ نے اپنے استاذ کی دس نصیحتوں کا ذکر کیا، جن کا خلاصہ یہی تھا کہ یہ لائن عبدیت سے جڑی ہوئی لائن ہے جو ان نصیحتوں پر عمل کرتے ہوئے علاج و معالجہ کرے گا وہ یقینا کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔ پروگرام کا اختتام مولانا فیصل کی دعا پر ہوا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے والوں میں مولانا سعید، مولانا سمیر، مولانا جاوید، مولانا سردار، حافظ عمران اور ڈاکٹر عمران منہاجی کا بھرپور تعاون رہا۔

Comments are closed.