Baseerat Online News Portal

نائیجر:فرانس فوجی مداخلت کرناچاہتاہے،ملٹری جنتانےسخت نتائج کی دھمکی دی

بصیرت نیوزڈیسک
نائیجر کی فوجی حکومت نے گزشتہ بدھ کے روز سے ملکی صدر محمد بازوم کو قید کر رکھا ہے۔ ملٹری جنتا نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں آزاد کروانے کی کوئی بھی غیرملکی کوشش کے سخت نتائج برآمد ہوں گے جبکہ اس کے نتیجے میں خونریزی اور افراتفری پھیلے گی۔
کرنل عمادو ابدرمانی کا یہ بیان سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کیا گیا ہے۔ ملکی حکومت کے خلاف ہونے والی بغاوت میں کرنل عمادو ابدرمانی کا مرکزی کردار ہے۔
فرانس نے اس بغاوت کی شدید مذمت کی ہے اور زور دیا ہے کہ بازوم کو بحال کیا جائے لیکن اس نے فوجی مداخلت کے کسی ارادے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے کہا تھا کہ اگر فرانسیسی مفادات کو نقصان پہنچایا گیا تو فرانس کی جانب سے ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔
نائیجر کے سرکاری ٹیلی وژن پر جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق فرانس نائجر کے کچھ مقامی افراد کی ملی بھگت سے فوجی مداخلت کے راستے تلاش کر رہا ہے۔ دوسری جانب پیرس حکومت نے ابھی تک اس الزام کا جواب نہیں دیا۔
نائیجر میں بغاوت گزشتہ دو برسوں کے دوران پڑوسی ملک مالی اور برکینا فاسو میں فوجی قبضے کے بعد ہوئی ہے۔ ان تینوں ملکوں میں فرانس مخالف جذبات عروج پر ہیں۔ گزشتہ روز بغاوت کے حامیوں نے فرانسیسی سفارت خانے کے باہر شدید احتجاج کرتے ہوئے فرانس مخالف نعرے لگائے جبکہ اس دوران روس کے پرچم بھی لہرائے گئے۔
ایک عرصے سے فرانس کے فوجی اس خطے میں موجود ہیں اور یہ جہادی گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ دوسری جانب مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سابق نو آبادیاتی حکمران ان کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فوجی بغاوت سے اس خطے میں روس کا اثرو رسوخ بڑھ جائے گا جبکہ خطے میں بدامنی پھیلنے کے بھی خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا ہے، ’’ہماری ترجیح اپنے شہریوں اور ہماری تنصیبات کی حفاظت ہے۔‘‘ دریں اثنا یورپی یونین اور امریکہ نے نائجر حکومت کے لیے تمام تر مالی امداد بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نائجر کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں اعلی معیار کی یورنیم کی کان کنی کی جاتی ہے۔

Comments are closed.