Baseerat Online News Portal

امریکہ:سابق صدر پر2020کے انتخابی نتائج بدلنے کاالزام،ٹرمپ پرفردجرم عائد

بصیرت نیوزڈیسک
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر چار مہینوں میں تیسری بار مجرمانہ الزامات عائد کرتے ہوئے 2020 کے انتخابات کے نتائج کو بدلنے کا مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے کانگریس کو صدر جو بائیڈن کی جیت کو تسلیم کرنے اور امریکی عوام کو منصفانہ انتخابات کے حق سے محروم کرنے کی سازش کی۔
ان الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو وفاقی عدالت نے جمعرات کو طلب کیا ہے۔
سپیشل کونسل جیک سمتھ کی تحقیقات میں یہ الزامات سامنے آئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کی جیت کے نتائج کو بدلنے کی کوشش کی۔
تحقیقات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انتخابات کے نتائج بدلنے کی سازش میں ٹرمپ کے ساتھ ان کے چھ ساتھی بھی شامل تھے۔
پراسیکیوٹرز نے لکھا کہ ٹرمپ کو معلوم تھا کہ ان کا ’انتخابات کو فراڈ‘ قرار دینے کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے لیکن بھر بھی دہراتے رہے تاکہ بے اعتمادی اور غصے کی شدید قومی فضا پیدا ہو اور انتظامیہ پر عوام کا اعتماد ختم ہو۔
دوسری جانب ٹرمپ کی ٹیم نے جاری بیان میں کہا کہ سابق صدر نے ہمیشہ قانون کی پیروی کی اور ان پر فرد جرم عائد کرنے کا اقدام نازی جرمنی کے دور کی سیاسی ایذا رسانی کے برابر ہے۔
عہدیداروں نے ٹرمپ کے خلاف گواہی دی ہے کہ ووٹنگ میں دھوکہ دہی کے جھوٹے دعوؤں کو بنیاد بناتے ہوئے سابق صدر نے ان پر دباؤ ڈالا تھا۔
ٹرمپ اور ان کے ساتھ مل کر سازش کرنے والوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سات ریاستوں میں ووٹرز کے حوالے سے غلط معلومات فراہم کیں۔
خیال رہے کہ ان تمام سات ریاستوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ڈٖونلڈ ٹرمپ مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والے پہلے امریکی صدر ہیں۔ انہوں نے اپنے خلاف مقدمات کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔
سابق صدر یہ کہہ چکے ہیں کہ فوجداری تحقیقات کے نتیجے میں سزا ہو بھی گئی تو اس کے باوجود وہ 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں گے۔
دو بار مواخذے کا سامنے کرنے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر خفیہ دستاویزات کے مقدمے میں پہلی بار فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ ان پر وائٹ ہاؤس سے نکلنے کے بعد اعلٰی خفیہ جوہری اور دفاعی معلومات اپنے پاس رکھ کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام ہے۔

Comments are closed.