کون ہندو ہے کون مسلم ہے*بند اب یہ سوال ہو جائے

بارہ بنکی:یوم آزادی کے موقع پر بزمِ "اصغر” کے زیر اہتمام حسن نعیمی کی رہائش گاہ پہ مشاعرہ منعقد
بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)گزشتہ شب یوم آزادی کے موقع پر بزم اصغر کے زیر اہتمام حسن نعیمی کی رہائش گاہ پہ ایک مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی سرپرستی شاہد حسین نعیمی اور صدارت ماسٹر عرفان بارہ بنکوی نے کی،نظامت کے فرائض نوجوان نسل کے نمائندہ شاعر حسان ساحر نےانجام فرمائے،مہمان خصوصی کی حیثیت سے محمد مشکور سابق چیئرمین فتح پور،صحافی جاوید اختر،صحافی ماسٹر رضوان،صحافی احتشام عالم نشاط منصوری نے شرکت کی۔حافظ سلمان بلالی کی نعت پاک سے نشست کا آغاز ہوا،نشست میں پڑھے گئے اشعار نذر قارئین ہیں۔
جن کو الفت ہی نہیں اپنے وطن سے وہ لوگ
کوئی مذہب کے ہوں غدار کہے جائیں گے
ماسٹر عرفان بارہ بنکوی
آسمانوں کو ہلا سکتا ہے پربت کیا ہے
تجھ کو معلوم نہیں عشق کی طاقت کیا ہے
اظہار رضا جبل پوری
کون ہندو ہے کون مسلم ہے
بند اب یہ سوال ہو جائے
احمد سعید حرف
ملا تھا درس مساوات کا نبی سے ہمیں
خدا کے دین میں کوئی بھی کاٹ چھانٹ نہیں
حسینی دیجیے پیغام دین کا سب کو
کہ اس عمل میں کسی کا بھی بائیکاٹ نہیں
مطیع اللہ حسینی
آپ کو ہر کوئی سلام کرے
ہچکچاتے ہوئے کلام کرے
ابتو ممکن نہیں ہے یہ حضرت
جو کہیں آپ وہ عوام کرے
حسان ساحر
بجاٸےراہ دکھانے کے اور الجھا دے
خدا کرے کہ کوئی ایسا رہنما نہ ملے
حافظ سلمان بلالی
اس کی تونگری کی مثالیں فضول ہیں
کل تھا فقیر آج زمیندار ہو گیا
حسیب یاور
جنھیں نظر نہیں آتی ہیں خامیاں اپنی
وہی تو اوروں پہ انگلی اٹھائے جاتے ہیں
سلمان فتحپوری
کم بھی پڑھ سکتی ہے بچوں کو جہاں کی دولت
دودھ کا قرض اگر ماں کو چکانے لگ جائیں
حسن نعیمی
بھاٸی چارہ ہو گیا نظر تعصب دیکھیے
بے ردا یہ اپنا ہندوستان کیسے ہو گیا
رؤف ضیإ جبل پوری
پھول جیسے کھل رہے ہیں باغ میں خاروں کے بیچ
ملک میں رہنا ہے ہم کو ایسے غداروں کے بیچ
ضیاء الدین تنہا
بوجھ سر پر اور بچہ پشت پر باندھے ہے ماں
سیڑھیاں چڑھتی ہے تب ملتی ہیں اسکو روٹیاں
بشر مسولوی
ان کے علاوہ مضطر صدر الدین پوری,نبی حسن فتح پوری نے اپنا کلام پیش کیا۔ نشست میں موجود لوگوں میں پپو ملک،قاری ذکی اللہ حسینی،حافظ سلمان،حافظ عثمان غنی،للن ادریسی، سید احمد نعیمی،سید کلیم واجد نعیمی,سید ذیشان شاہد نعیمی،سید کامران شاہد نعیمی، سید شہباز حسین نعیمی،سید شہزاد حسین نعیمی،کفیل انصاری، محمد شاداب موجود رہے۔
آخر میں سید احمد نعیمی نے تمام شعراء و سامعین کا کلماتِ تشکر ادا کیا۔
Comments are closed.