ملک کو فسادات ، نفرت، عصمت دری ، مظالم ، موب لنچنگ سے آزادی دلاؤ : مفتی ہارون ندوی

جمعیت علماء دھولیہ کے جشن آزادی کے جلسہ عام میں ہزاروں افراد کی شرکت
دھولیہ( پریس ریلیز )دہلی کے لال قلعے سے لے کر پشاور لاہور کی گلیوں تک کوئی درخت ایسا نہیں بچا جہاں ہمارے علمائے کرام کی لاشیں نہ لٹکائی گئی ہوں ، اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ آزادی ہمارے علمائے کرام کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ جمعیۃ علماء کے بزرگوں نے گاندھی جی کو ساتھ لیا، اپنے فنڈز سے پورے ملک کا دورہ کرایا اور ہندو مسلم اتحاد کا ماحول بنا کر انگریزوں کو یہاں سے بھگایا، انگریزوں کی ناپاک سازش ناکام ہوئی اور 15 اگست کو 1947 میں اس ملک کو آزادی نصیب ہوئی لیکن افسوس کہ آج ہمارے آباء و اجداد کی قربانیوں کو فراموش کیا جا رہا ہے اور غداری اور بے وفائی کا رویہ اپنا کر اس وطن عزیز سے اُنکی تاریخ کو مٹایا جا رہا ہے۔اُنکی قربانیوں کی توہین کی جا رہی ہے، جن ہیروز کے نام سے انگریزوں کی پتلونیں گیلی ہوتی تھیں، ان کے نام بھی تاریخ سے مٹائے جا رہے ہیں، اور جنہوں نے اس ملک میں خون کا ایک قطرہ بھی نہ بہایا، انگریزوں کے وعدہ معاف گواہ بننے والے آج ملک کے حقدار بن رہے ہیں، اور آج اس پیارے ملک میں بدامنی پھیلا رہے ہیں، مسلمان اپنے اسلاف کی قربانیاں بتائیں تاکہ وہ فخر سے جی سکیں، حضرت مفتی محمد ھارون ندوی نے ایسی جرات مندانہ سوچ اور خیالات کا اظہار اپنے بیان میں فرمایا، جامع مسجد مرکز کے قریب مولوی گنج چوک میں دھولیہ جمعیۃ علماء ارشد مدنی کی جانب سے ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا ۔جنگ میں علماء ہند کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ – "جنگِ آزادی میں علماء کی قربانیاں "مفتی ہارون ندوی نے اس موضوع پر ڈیڑھ گھنٹہ بے خوف انداز میں بات کی اور آخر میں ملک کے موجودہ حالات منی پور سے میوات تک اور ٹرین میں مسلمانوں کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کیا۔ ملک میں پھیلنے والے قتل و غارت اور نفرت کو ختم کرنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ ملک آپ کو پھر بلا رہا ہے، نفرت، ہجوم، ہنگامہ آرائی اور فسادات سے آزادی دلانے کے لیے۔ جوانو! اِس مُلک کو اب تمہاری سخت ضرورت ھے ، اِس وقت مُلک میں ریپ ،مرڈر قتل عام ،دنگے فساد ، نا انصافی عام ھو گئی ھے جو مُلک کو کھوکھلا اور تقسیم کر رہی ھے ،اُٹھو اور ان تمام بُرائیوں سے آزادی دلاؤ ، سیاسی جماعتوں کے آتنکواد نے ھندو مُسلم ایکتا کو ختم اور مُلک کے حالات کو بگاڑ کر رکھ دیا ھے،انگریزوں کی طرح کھیل کھیل کر ھندو مُسلم کو بانٹنے کی ناپاک پالیسی لڑاؤ اور راج کرو کو مُلک میں اپنایا جا رہا ھے ،اُٹھو اور ان تمام ناپاک سازشوں سے مُلک کو آزادی دلاؤ.
اس پروگرام کی صدارت حافظ حفظ الرحمٰن ابوالعاص صاحب(ضلع صدر جمعیت دھولیہ) نے کی، پروگرام میں جمعیۃ علماء دھولیہ کے مولانا شکیل احمد قاسمی، ( ضلع جنرل سیکرٹری) مولانا عابد قاسمی۔ مولانا مبین ملی،حافظ رضوان۔حافظ آختر۔ حاجی شوال انصاری، حاجی مشتاق صوفی، حاجی مختار شریف، اعجاز بھائی، پاپا صاحب، عارف بھائی۔عبد المحیط۔اور پیپل نیر۔ ساکری۔ مالیگاؤں۔وغیرہ سے بھی شرکت کی۔ جلگاؤں سے امجد پٹھان، مولانا رضوان فلاحی، اور سلوڈ سے قاری عبدالعزیز خصوصی بھی موجود تھے۔ یہ پروگرام بہت کامیاب رہا۔
بھت بڑی تعداد میں علماء کرام۔ آئمہ مساجد۔ حفاظ کرام۔ عوام و خواص احباب موجود تھے.
Comments are closed.