اے ایم پی کے تیسرے قومی ایوارڈ برائے سماجی عمدگی 2023 کا اعلان دہلی میں ایک عظیم الشان تقریب میں کیا گیا

 

86 ؍این جی اوز اور 100؍چینج میکرس کو تیسرے’’ اے ایم پی نیشنل ایوارڈز فار سوشل ایکسیلنس 2023 سے نوازا گیا!

 

لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ مرحوم ظہیرالدین علی خان، معروف منیجنگ ایڈیٹر، دی سیاست ڈیلی، کو پیش کیا گیا۔

نئی دہلی (پریس ریلیز)

15 اگست 2023 کو یوم آزادی کی شام کو 3rd AMP نیشنل ایوارڈز فار سوشل ایکسیلنس (NASE) 2023 کے فاتحین کا اعلان کیا گیا، جس کا بے صبری سے انتظار تھا،معزز مہمانوں اور ہندوستان بھر سے شرکا کے ایک بڑے اجتماع میں ناموں کااعلان کیا گیا۔انعامات کا اعلان کرنے اور چند ایوارڈ یافتگان کو نوازنے کے لیے ایک یادگار تقریب حکیم عبدالحمید آڈیٹوریم، جامعہ ہمدرد، ہمدرد نگر، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔

 

86 قومی اور ریاستی سطح کی این جی اوز کو بہترین این جی او ایوارڈز سے نوازا گیا۔ 100 متاثر کن افراد کو چینج میکر ایوارڈز سے نوازا گیا۔

 

لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ مرحوم ظہیرالدین علی خان، معروف منیجنگ ایڈیٹر، دی سیاست ڈیلی، کو ملک کے عوام بالخصوص اے پی اور تلنگانہ کی ریاستوں کی فلاح و بہبود میں ان کی زبردست شراکت کے لیے پیش کیا گیا۔

 

عمر کھتانی خصوصی ایوارڈ بزنس اینڈ ایمپلائمنٹ بیورو (BEB) جامعہ ہمدرد کو دیا گیا۔

 

جناب طارق انور، سابق وزیر مملکت، زراعت اور فوڈ پروسیسنگ، حکومت بھارت، اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے کہا کہ "اس بات کی تعریف کی جانی چاہئے کہ اے ایم پی ان لوگوں کی تعلیم اور بااختیار بنانے کے شعبوں میں کام کر رہی ہے جو معاشرے کے دیگرلوگوں کے مقابلے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ سیاست دانوں کے ساتھ مل کر، این جی اوز معاشرے میں ایک مثبت اور اہم تبدیلی لانے میں مدد کر سکتے ہیں۔”

 

اعزازی مہمان، پروفیسر اختر الواسع، سابق صدر، مولانا آزاد یونیورسٹی، جودھپور، نے AMP کو جامعہ ہمدرد میں تقریب منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کی جو سماجی ترقی اور تعلیم میں سب سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا، "15 سالوں کے اندر AMP نے کمیونٹی کی ترقی کے لیے اہم کام کیا ہے اور تالی اور گالی کلچر کو معاشرے کی خدمت کے لیے کامیابی کے ساتھ تبدیل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔”

 

جناب عامر ادریسی، صدر، AMP، نے کلیدی خطبہ پیش کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ AMP تعاون پر یقین رکھتی ہے اور اپنے قیام کے بعد سے متعدد تنظیموں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ اپنے این جی او کنیکٹ پروجیکٹ کے ذریعے، اے ایم پی ہندوستان کے ہر ضلع میں سماجی تنظیموں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، جس کے ذریعے وہ اپنے سماجی بہبود کے منصوبوں کو لاگو کرتی ہے اور ان کی صلاحیت کی تعمیر میں بھی مدد کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایوارڈز ان کی کاوشوں کو سراہنے اور انہیں بہتر کام کرنے کی ترغیب دینے کا ایک چھوٹا سا طریقہ ہے۔

 

ڈاکٹر شاہد اختر، پروفیسر، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ممبر، قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارے (NCMEI)، حکومت۔ ہند نے کہا کہ "اے ایم پی مختلف تنظیموں اور افراد کو ان کے کام کے لیے انعام اور حوصلہ افزائی کے لیے تعریف کا مستحق ہے۔ ہم AMP کے ساتھ مل کر اقلیتی اداروں کو NCMEI کے ساتھ رجسٹر کرنے کے لیے رہنمائی کے لیے کام کریں گے تاکہ وہ حکومت کی تعلیمی پالیسیوں کے فوائد حاصل کر سکیں۔

 

فاروق صدیقی، اے ایم پی این جی او کنیکٹ پروجیکٹ کے سربراہ، نے بہت کامیابی کے ساتھ تقریب کی میزبانی کی اور قومی اور ریاستی سطح پر مختلف زمروں کے لیے ایوارڈز کا اعلان کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ہم نے 3 سال کے قلیل عرصے میں 6000+ این جی اوز تک کامیابی سے رسائی حاصل کی ہے اور ان کے ساتھ متعدد AMP پروجیکٹس سے وابستہ ہیں۔ CGS ، IndiaZakat.com, SDP اور دیگر۔”

 

پروفیسر محمد افشار عالم، وائس چانسلر، جامعہ ہمدرد نے مہمانوں اور شرکا کو خوش آمدید کہا۔جناب شوکت مفتی، ایگزیکٹو سیکرٹری، بزنس اینڈ ایمپلائمنٹ بیورو (BEB)، جامعہ ہمدرد نے شکریہ کا کلمہ پیش کیا۔

 

جیتنے والوں کا انتخاب کرنے والی 9 رکنی جیوری کی قیادت اے آر خان، ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر اور صدر اے آر ویلفیئر فاؤنڈیشن اور یو نثار احمد، ریٹائرڈ۔ آئی پی ایس آفیسر اور چیئرمین نیشنل سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، نے کی۔ مرزا مبین بیگ، سینئر AMP ممبر AMP NASE ایوارڈز 2023 کے انچارج اور جیوری کوآرڈینیٹر تھے۔

 

این جی اوز کے زمرے میں ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن – ہیکا، بی ای بی، اجمل فاؤنڈیشن، مناپت فاؤنڈیشن، میلز ٹو اسماعیلس فاؤنڈیشن، پیام انسانیت فاؤنڈیشن کے نام قابل ذکر ہیں۔ شمس الرحمن علوی، فردوس قطب وانی، عقیل خان، ڈاکٹر فاروق جی پٹیل، اسد اشرف، ڈاکٹر ثناء علی خان، فائقہ صولت خان اور محمد انس کے نام چینج میکر کیٹیگری میں قابل ذکر ہیں۔

Comments are closed.