Baseerat Online News Portal

مملکت سعودی عرب کے 93 یں قومی دن پر مبارکباد

مکرمی!
سعودی حکومت نے ایک قبائلی حکومت کی حیثیت سے تقریباً تین صدیوں کا طویل سفر طے کر لیا ہے، اس حکومت کا آغاز محمد بن سعود الاول کے زور بازو اور شیخ الاسلام محمد بن عبد الوھاب ؒ کی اصلاحی تحریک کے اشتراک سے ہوا، اس طویل عرصے میں یہ حکومت کافی نشیب وفراز سے گزری، لیکن ایک صدی قبل ملک عبدالعزیز ؒ نے نہ صرف یہ کہ اس حکومت کی جڑوں کو مستحکم کردیا بلکہ نجد سے لیکر حجاز تک پورے خطہ عرب کو اپنی قلمرو میں شامل کر لیا،اسی تجدیدی کارنامے کی یادگار کے طور پر 23 ستمبر کو سعودی عرب اپنا یوم وطنی منانے کا اہتمام کرتا ہے۔
سعودی عرب کے حکمراں اور عوام دونوں ہی عقیدہ صحیحہ کے باب میں نہایت پختہ اور غیر متزلزل موقف رکھتے ہیں،ابھی کچھ دنوں پہلے مملکت سعودی عرب کے وزیراعظم، سعودی بادشاہ الملک سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حفظہ اللہ کے ولی عہد، مایہ ناز مدبر ومنتظم، عالمی صورتحال سے باخبر سمو الامیر محمد بن سلمان حفظہ اللہ ورعاہ نے ہندوستان میں منعقد جی 20 کے پروگرام میں شرکت کی اور اس کے بعد ہمارے ملک کا سہ روزہ سرکاری دورہ کیا جس میں فریقین کی طرف سے متعدد معاہدے عمل میں آئے، لیکن اس اثنا میں جب گاندھی سمادھی پر حاضری اور پھول چڑھانے کی بات آئ تو اس سے علیحدگی اختیار کر لی۔
سعودی عرب کی حکومت اپنے مذہبی امتیاز تشخص کے ساتھ عالمی برادری کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلتی ہے اور پورے عالم کو امن وآشتی کا گہوارہ بنانے کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہتی ہے۔
اگر خدانخواستہ کوئ آسمانی یا زمینی آفت دنیا کے کسی بھی علاقے میں نمودار ہوتی ہے تو آگے بڑھ کر اس کی مدد کرنا اپنا فریضہ سمجھتی ہےکرونا وباء کے دور میں سعودی عرب نے ہمارے ملک کو آکسیجن کا ایک بڑا ذخیرہ فراہم کیا، ترکی اور شام کے زلزلے میں پوری قوت سے مدد کی اور حالیہ مراکش کے زلزلے اور لیبیا کے طوفان سے متاثرین کے لئے سعودی عرب کی حکومت کمربستہ ہےاللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس حکومت کو ہر قسم کے شرور وفتن سے محفوظ رکھے اور اس حکومت کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان حفظہ اللہ نے 2030 کا جو ترقی کا ہدف مقرر کیا ہے، وہ خوبصورتی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچے، آمین یا رب العالمین۔
محمد عارف عمری
(استاد حدیث دار العلوم عزیزیہ،میراروڈ،ممبئی)

Comments are closed.