فلسطینیوں کی جدوجہدآزادی کی حمایت کرنے والوں کوحماس کاسلام

بصیر ت نیوزڈیسک
حماس کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری کردہ سرکاری بیان
حماس ان لوگوں کو سلام پیش کرتی ہے جواسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت میں دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں نکل رہے ہیں۔
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور حماس کے میڈیا آفس کے سربراہ جناب عزت الرشق کا ایک سرکاری بیان :
گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران —جکارتہ سے کیلیفورنیا تک اور لندن سے جوہانسبرگ تک — دنیا بھر میں حماس حامی لاکھوں آزاد لوگ سڑکوں پر نکل آئے اورانھوں نے فلسطین کی حمایت میں مارچ کیا نیز اسرائیلی نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
اس وقت ساری دنیا مغربی میڈیا میں چلنے والی شدید پروپیگنڈا مہم کا مشاہدہ کررہی ہے۔ میڈیا چینلوں پر بلا تحقیق جھوٹ اور بہتان تراشی کی جارہی ہے۔ مغربی حکومتوں نے غیر قانونی قبضے کا ساتھ دیا ہے اور احتجاج پر پابندی لگانے اور انصاف کی آواز کو خاموش کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن وہ کامیاب نہیں ہو رہے ہیں۔ اب ان کے جھوٹ کا پردہ چاک ہو رہا ہے اور ان کی آزادئ اظہار کو غیر منصفانہ طریقے سے دبانے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
فلسطین کے عوام ہر اس شخص کی حمایت کا اعتراف کرتے ہیں اوراسے سلام پیش کرتے ہیں جو فلسطین اور غزہ کی حمایت کے لیے آگے آیا ہے۔
صہیونی قبضے اور مغرب میں اس کے اتحادیوں نے آپ کی آواز کو دبانے اور آپ کو باہر آنے سے روکنے کی کوشش کی لیکن آپ لوگوں نے جرأت مندی سے اس دھمکی کو نظرانداز کردیا۔ آپ لوگ دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں باہر نکلے تاکہ غیر قانونی قبضے کے خلاف لڑنے کے ہمارے جائز حق کے ساتھ اپنی یکجہتی کا مظاہرہ کریں جو 75 سال سے زائد عرصے سے ایک لعنت بنا ہوا ہے۔
آپ کے پرامن احتجاجات اور مارچ ہمارے جائز اورحق بجانب مقاصد کی آواز بن گئے ہیں۔ یہ صہیونی وجود کے اخلاقی عدم جواز کوپوری طرح بے نقاب کررہے ہیں۔
ہمیں یہاں آنجہانی نیلسن منڈیلا کا قول یاد آتا ہے جنھوں نے کہا تھا کہ ’’ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ فلسطینیوں کی آزادی کے بغیر ہماری آزادی ادھوری ہے‘‘۔دنیا بھر می جب ں لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر نکلتے ہیں تو اس کہاوت کا مصداق بن جاتےہیں۔

بلاشبہ، مین اسٹریم میڈیا نے جان بوجھ کر ان مظاہروں کی کوریج کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ہم نے انہیں دیکھا ہے۔ غزہ میں ہمارے لوگوں نے انہیں دیکھا ہے۔ہمیں یہ جان کر قوت ملتی ہے کہ پورے مغرب میں لاکھوں مہذب لوگ موجود ہیں جو اپنی حکومتوں کی اسرائیل کی مجرمانہ حمایت کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ وہ نسلی صفائی کے اگلے مرحلے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ہم لوگوں کو اس سے بھی قوت حاصل ہوتی ہے کہ فلسطین میں جاری اس نسل کشی کو بڑھاوا دینے میں ملوث میڈیا تنظیموں کو ان کے ناقابل معافی کردار کے لئے بے نقاب کیا جارہا ہے۔
ہم غزہ کے اپنے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنھوں نےحصول آزادی کے لیے اپنی جان اور اپنے اعضاءکی قربانی دی۔
اور ہم دنیا کے ان آزاد لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو ہمارے منصفانہ مقصد کی حمایت میں مارچ کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنی آواز بلند کرنا جاری رکھیں؛ مارچ اور احتجاج جاری رکھیں؛ تمام غیر منصفانہ القاب اور بہتانوں کی تردید جاری رکھیں؛ غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنی مخالفت اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کہ فلسطینی عوام نسل پرستی کے خلاف اپنی جدوجہد میں کامیاب نہ ہو جائیں!
حماس نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالنے والے ہیں۔ ہمیں صرف آزادی اور انصاف درکارہے۔ ہم ایک بار پھراپنے اس موقف کا اعادہ کرتے ہیں اور ہم دنیا بھر کے تمام لوگوں سے کہتے ہیں کہ وہ منظم اور متحد ہوکر اس ظلم وناانصافی کے خلاف مہم جاری رکھیں۔
ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گےتاوقتیکہ یہودی قبضہ ختم ہوجائے اور یروشلم کو اس کا دارالخلافہ بنا کر اپنی آزاد فلسطینی ریاست قائم کر لی جائے۔
عزت الرشق
پولیٹیکل بیورو کے رکن، اور حماس کے میڈیا آفس کے سربراہ

Comments are closed.