غزہ ہولوکاسٹ:5500 بچوں 3550 خواتین سمیت 13,000 فلسطینی شہید

بصیرت نیوزڈیسک
فلسطین میں سرکاری میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 13 ہزار سے زائد ہوگئی ہے، جن میں 5500 سے زائد بچے اور(3500 خواتین شامل ہیں۔
دفتر کے ڈائریکٹر جنرل نے اتوار کی شام ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کی پٹی پر نازی اسرائیل کی مجرمانہ جنگ اڑتالیسویں روز بھی جاری ہے، ہسپتالوں اور محفوظ گھروں کے خلاف جنگ جاری ہے اور نسل کشی کی جنگ میں شدت آتی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طبی عملے کے شہداء کی تعداد 201 ہوگئی ہے جن میں ڈاکٹر، نرسز اور پیرا میڈیکس شامل ہیں جبکہ سول ڈیفنس کے22 جوان شہید ہوئے۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ دہشت گردی میں 60 صحافی بھی شہید ہوئے جن میں سے آخری شہید ہونے والے صحافی بلال جاد اللہ ہیں جو غزہ میں پریس فاؤنڈیشن کے صدر تھے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی” قابض فوج کی طرف سے کیے جانے والے کل قتل عام کی تعداد 1,330 سے زیادہ ہوگئی ہے جب کہ لاپتہ افراد کی تعداد 6,000 سے زیادہ ہوچکی ہے جو یا تو ملبے کے نیچے یا ان کی لاشیں گلیوں میں پڑی ہیں۔ سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے ان تک رسائی ممکن نہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی بمباری میں غزہ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30,000 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں سے 75 فیصد سے زیادہ بچے اور خواتین ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تباہ ہونے والے سرکاری ہیڈ کوارٹرز کی تعداد 97 تک پہنچ گئی۔اب تک 262 اسکول تباہ کیےگئے۔ انہوں نے بتایا کہ مکمل طور پر تباہ ہونے والی مساجد کی تعداد83 بتائی جب کہ 3 گرجا گھروں کو نشانہ بنانے کے علاوہ جزوی طور پر تباہ ہونے والی مساجد کی تعداد 166 مساجد تک پہنچ گئی۔
Comments are closed.