اسرائیل کے ساتھ ’جنگ بندی معاہدے‘ کے قریب ہیں: حماس

بصیرت نیوزڈیسک
اسرائیل پر سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے جب کہ دو سو چالیس کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے غزہ میں حماس کے خلاف جاری اسرائیلی عسکری کارروائیوں میں تیرہ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس وقت غزہ میں اس کے دس ہزار فوجی موجود ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنے عسکری آپریشن کو وسعت دینے کا اعلان کیا تھا۔
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے منگل کے روز بتایا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے لیے گفتگو جاری ہے۔ اس سے حماس کے ہاتھوں یرغمالی بنائے گئے درجنوں اسرائیلی شہریوں کی رہائی کی امید پیدا ہو گئی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں ہنیہ نے کہا، ’’ہم ایک معاہدے پر اتفاق کے قریب ہیں۔‘‘
مذاکرات کار گزشتہ کئی ہفتوں سے غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمالی بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں ہیں۔ تاہم اب تک فقط چند ہی اسرائیلی شہریوں کو رہائی ملی ہے، جب کہ بعض یرغمالیوں کی لاشیں ملی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ حماس نے ان یرغمالیوں کو کہاں چھپا رکھا ہے۔
Comments are closed.