بہار کی آواز: حقِ رائے دہی کی لڑائی میں پورے صوبے کا عہد

تحریر: جاوید اختر حلیمی قاسمی
9 جولائی 2025 — یہ صرف ایک تاریخ نہیں، یہ اس عہد و پیمان کا دن ہے جب بہار کے شہری اپنی جمہوری غیرت کے تحفظ کے لیے سراپا احتجاج بن جائیں گے۔ یہ احتجاج، نہ کسی سیاسی جماعت کا ایجنڈا ہے، نہ کسی مخصوص قوم یا طبقہ کی آواز۔ یہ بہار کی مٹی سے جُڑے ہر اُس فرد کی آواز ہے جو اپنے آئینی حقوق سے محبت کرتا ہے، جو جمہوریت کو صرف کتابی لفظ نہیں، بلکہ ایک زندہ حقیقت مانتا ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ ووٹر لسٹ کی موجودہ جانچ اور ناموں کی مشتبہ انداز میں حذفیاں، ایک منظم سازش کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جو غیر ضروری اور مشکوک کاغذات طلب کیے جا رہے ہیں، وہ درحقیقت NRC (نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز) کے پہلے خفیہ مرحلے کی مانند ہیں۔ یہ وہی رجحان ہے جو آسام کی تباہی کا سبب بنا، جہاں لاکھوں غریبوں کے نام صرف اس لیے فہرست سے نکال دیے گئے کہ وہ "کاغذ” نہیں دکھا سکے، حالانکہ ان کے آبا و اجداد اسی زمین پر پیدا ہوئے اور اسی زمین پر محنت مزدوری کی۔ بہار کے حالات مختلف نہیں۔ آج جب الیکشن کمیشن ایسی مانگیں کرتا ہے جن کا آئین سے کوئی تعلق نہیں، تو یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ عمل غریبوں، مزدوروں، دلتوں، اقلیتوں اور کمزور طبقات کو ووٹنگ کے حق سے محروم کرنے کی سوچی سمجھی چال ہے۔ یہ چال ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔ ووٹ ہمارا حق ہے، کسی کی خیرات نہیں۔ ہم کاغذ نہیں، اپنی موجودگی سے شناخت بنائیں گے۔ آئین کا ہر حرف ہماری حفاظت کا ضامن ہے، اس پر حملہ برداشت نہیں۔
9 جولائی کا بہار بند اسی مزاحمت کی علامت ہے۔ ہم سب مل کر، دکانیں بند رکھ کر، کاروبار روک کر، سڑکوں پر سکوت طاری کر کے، یہ واضح پیغام دیں گے کہ جمہوریت پر وار ہم پر وار ہے، اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھیں گے۔
یہ احتجاج صرف مسلمانوں کا نہیں، یہ ہر اُس ہندو، دلت، کسان، ریہڑی والا، ریلوے مزدور، ٹیچر، چھوٹے تاجر اور طالب علم کا ہے، جو یہ جانتا ہے کہ اگر آج خاموشی اختیار کی گئی، تو کل اس کا بھی نام لسٹ سے غائب ہوگا۔ یہ بند وقتی تکلیف ضرور دے گا، لیکن آئندہ نسلوں کے جمہوری تحفظ کی ضمانت بنے گا۔
ہم حکومتِ ہند اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ: ووٹر لسٹ میں جاری "جانچ” کے نام پر ہونے والی NRC جیسی مشق کو فوری طور پر روکا جائے، غریب عوام سے غیر ضروری کاغذات کا مطالبہ بند کیا جائے۔ ہم بہار کی زمین کو دوسرا آسام نہیں بننے دیں گے۔ ہم اپنے حقوق کی حفاظت آئینی دائرے میں رہ کر کریں گے، مگر خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم جمہوریت کے سپاہی ہیں، اور یہ لڑائی جیت کر رہیں گے۔ یہ بند صرف ایک دن کی تحریک نہیں، یہ ایک جذبہ ہے، ایک بیداری ہے، جو اب پورے بہار کے ضمیر کو جگا چکی ہے۔
Comments are closed.