Baseerat Online News Portal

بزم ارباب سخن کی جانب سے نعتیہ نشست کا انعقاد 

 

 

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)گزشتہ شب بزم ارباب سخن کی جانب سے نعتیہ نشست کا انعقاد کیا گیا۔جس کی سرپرستی مولانا قاری عبدالستار بلالی نے اور صدارت حاجی شیخ مطیع اللہ حسینی نے کی نظامت کے فرائض نسیم اختر قریشی نے انجام دیے ۔قاری اللہ حسینی کی تلاوت سے محفل کا آغاز ہوا۔

مہمان خصوصی کی حیثیت سے انجینیئر اقبال صدیقی ،صحافی ماسٹر رضوان منیر ، محمد عقیق پپو نے شرکت کی۔

مشاعرے سے قبل اپنے بیان میں انجینیئر اقبال صدیقی نے کہا کہ یہ ادبی نشستیں اردو ادب کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں آج ہماری مادری زبان اردو کو ہر شعبے سے کاٹا جا رہا ہے اس لیے ضرورت ہے کہ ہمیں اردو لکھنے پڑھنے بولنے پر سخت محنت کرنا ہوگا ان ادبی محافل کو فروغ دینے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا اور اردو کے ارتقا کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے کے ساتھ ساتھ ہر ممکن مدد بھی کرنا ہوگا

ماسٹر رضوان منیر نے اپنے بیان میں کہا کہ اردو ایک شیریں زبان ہے جو محبت کا رس کانوں میں گھولتی ہے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اردو مسلمانوں کی زبان ہے لیکن ان کو میں بتانا چاہتا ہوں کہ اردو زبان پر کسی ذات کسی مذہب کا لیبل نہیں لگایا جا سکتا اردو ہندوستان کی زبان ہے اردو نے ہمیشہ محبت کا پیغام دیا ہے اردو نے ہمیشہ دلوں کو جوڑنے کا کام کیا لہذا ہم لوگوں کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم ضرور دلائیں

مشاعرے میں پڑھے گئے اشعار نذر قارٸین ہیں

 

کہتے تھے ریت پہ زخمی یہ بلال حبشی

ہے ترے عشق میں آرام رسول عربی

مطیع اللہ حسینی

محسوس یہ ہوتا ہے طیبہ میں بلالی کو

اک چاند چمکتا ہے دو ساتھ میں تارے ہیں

قاری عبدالستار بلالی

آپ تشریف نہ لاتے جو کہیں دنیا میں

مرا دعوی ہے کہ کچھ بھی یہاں ہوتا ہی نہیں

نسیم اختر قریشی

بھولیں گے بھلا کیسے اصحاب پیغمبر کو

ان کے لیے جینا ان کے لیے مرنا ہے

احتشام عالم نشاط

ساری خلقت کو جہنم سے بچانے کے لیے

دے گئے پرچم اسلام رسول عربی

حسیب یاور

جہاد فی سبیل اللہ کا جب وقت آئے گا

بندھا ہوگا کفن سر سے اگر دل سے مسلماں ہے

قاری ذکی اللہ حسینی

نبی کا دیکھ کر روٸے منور

مہ و انجم بہت شرما رہے ہیں

مولانا بلال ناصر

رحمت دو عالم کا برسوں یہ رہا مسکن

اس لیے نہیں ہوگی کچھ کمی مدینے میں

حسان ساحر

کاش اٹھے نگاہ رحمت کی

ہم غریبوں کا کام ہو جائے

حافظ سلمان بلالی

ان کے علاوہ حافظ سلمان راعین نے بھی اپنا کلام پیش کیا نشست میں حافظ شکیل، مشیر راعین،فیصل خان وغیرہ موجود رہے۔ حسان ساحر نے آخر میں تمام شعراء و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔

Comments are closed.