اپنے محلوں سے منشیات اور گندگی کو دور کرکے مثالی معاشرہ بنائیں: مولانا محمد نعیم قاسمی

جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیر اہتمام محلہ انصار نگر بھینسیا احاطہ اور قدوائی نگر منڈی میں نشہ مخالف و صفائی بیداری ریلی نکالی گئی
کانپور(پریس ریلیز) جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیر اہتمام شہری صدر ڈاکٹر حلیم اللہ خاں کی سرپرستی اورجمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی نگرانی میں چل رہی ’نشہ مکت شہرو صفائی بیداری‘ مہم کے تحت محلہ انصار نگر بھینسیا احاطہ سے بیکن گنج بازار، باباسویٹس، طلاق محل ہو تے ہوئے واپس انصار نگر تک ا ور قدوائی نگر منڈی میں نشہ کے خلاف اور صفائی کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے ڈاکٹر حلیم اللہ خاں کی سرپرستی میں نشہ مخالف وصفائی بیداری ریلی نکالی گئی۔
ریلی کی سرپرستی فرمارہے شہری صدر ڈاکٹر حلیم اللہ خاں نے بتایا کہ 13سال قبل سابق ریاستی صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمیؒ نے نشہ کے خلاف لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے ’نشہ مکت شہر،نشہ مکت سماج‘ مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔ اب مولانا مرحوم کے جانشین مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی قیادت میں یہ مہم جاری ہے اور اس طرح کے سماجی کاموں سے لوگوں میں بیداری پیداہوتی ہے۔
سکریٹری زبیر احمد فاروقی نے کہا کہ نشہ کے سبب ہمارے نوجوانوں کی زندگیاں تباہ اور گھرخاندان برباد ہو رہے ہیں۔ ہمیں اپنی صحت اور مال دونوں کو برباد ہونے سے روکنا ہوگا۔ ہمیں اپنے محلوں کی پہچان صفائی سے کرانی ہوگی۔
مولانا محمد نعیم قاسمی نے ریلی میں کہا کہ نشہ شرعی اعتبار سے تو ناجائز ہے ہی اس کے علاوہ اس سے ہمارا سماج بھی کھوکھلا ہوتا جارہا ہے۔شہری جمعیۃ مسلسل معاشرہ میں اصلاح اور سدھار پیدا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے۔ ہم بلا تفریق مذہب و مسلک تمام لوگوں کو نشے کے نقصانات سے واقف کرائیں اور جو لوگ منشیات کا استعمال کرتے ہیں انہیں اس سے روکنے کا کام کریں اور اپنے اہل خانہ اور اپنے محلے سے شروعات کرکے پورے شہر کے لوگوں کو نشہ جیسی برائیوں کی جڑسے بچانے کاکام کریں۔انہوں نے کہا کہ اپنے جسم اور لباس وغیرہ کو صاف ستھرا رکھنا متعدد بیماریوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ انسان کی شخصیت کو پرکشش بناتا اور اعتماد و وقار میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے برعکس گندے لباس اورمیلے جسم کے حامل افراد کو نہ صرف حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا اور لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں بلکہ ایسے لوگوں میں خود اعتمادی کی کمی بھی پائی جاتی ہے۔
مولانا محمد شعیب مبین مظاہری نے کہا کہ ہمیں اپنے محلوں کی پہچان صفائی سے کرانی ہوگی۔ اس وقت پور ی دنیا میں منشیات کے استعمال کا جو عام رواج چل پڑا ہے، خاص طور سے نوجوان نسل جس بری طرح سے نشے کی لت میں مبتلا ہورہی ہے، یہ ہم سب کیلئے قابل تشویش ہے۔
قاری عبد المعید چودھری نے کہا کہ تمام احتیاطی تدابیر کے باوجود منشیات کے استعمال میں کمی کے بجائے مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ نشہ آور چیزیں نوجوانوں کو جسمانی و اخلاقی، اقتصادی و معاشرتی ہر اعتبار سے بد حالی کی آخری سطح تک پہنچانے کے درپے ہوچکے ہیں۔
قاری محمد غزالی خاں نے کہا کہ ہرانسان کوچاہئے کہ ہرطرح سے پاک رہے۔ جسم،نفس، روح، لباس، بدن،اخلاق غرض کہ ہر چیز کو پاک صاف رکھے۔ اقوال، افعال،احوال اور عقائد سب درست رکھے۔ نشہ، جوا، سٹہ اور تمام برائیوں سے دور رہے۔ اپنے گھر صاف رکھے، لباس اوربدن وغیرہ کی صفائی تو بہت ہی ضروری ہے۔ اسلامی تعلیمات میں صفائی ستھرائی پر بہت زور دیا گیاہے۔
ریلی کے آخر میں تمام شرکاء نے مشترکہ طور پر مرکزی وریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ شراب ومنشیات پر مکمل پابندی عائد کریں کیونکہ اس سے ہزاروں خاندانوں کے مالی وجسمانی تباہی کے ساتھ ملک کا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہے۔
اس موقع پر سکریٹری حامد علی انصاری،جمعیۃ القریش غریب نواز کے صدر حاجی دلشاد قریشی، بڑی مسجد قدوائی نگر کے امام وخطیب مولانا محمد یٰسین جامعی، حاجی ایس ایم سعید، چھوٹے منا چودھری، ببلو، محمد عامر، محمد شکیل، حاجی محمد عقیل کے علاوہ کثیر تعداد میں علاقائی عوام موجود تھے۔
Comments are closed.